خضدار: مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنماء سابق وزیراعلیٰ بلوچستان چیف آف جھالاوان نواب ثناء اللہ خان زہری نے میڈیا نمائندوں کو تفصیلی انٹرویو دیتے ہوئے کہاہے کہ موجودہ صوبائی حکومت جیسی ناتجربہ کار اور کاہل حکومت اس سے پہلے نہ دیکھی اور نہ ہی اس کی مثال ملتی ہے ، نہ یہ حکومت پلان مرتب کرنے کے اہل ہے اور نہ ہی یہ حکومت پیسے خرچ کرنا جانتی ہے۔
صوبائی حکومت جام سے دو قدم آگے بڑھ کر اب جمود کا شکار ہوچکی ہے، ہم صوبائی حکومت کا خاتمہ کرکے اسے شہید کا رتبہ نہیں دینا چاہتے ہیں ،بلوچستان حکومت صوبے کے عوام کے لئے اجنبی ثابت ہوچکی ہے اور اپنی رخصتی کے سامان کا خوداہتما م کررہی ہے اور یہ خود ہی اپنے لئے ریت کی دیوار ثابت ہوگی ، یوں محسو س ہورہاہے کہ بلوچستان میں حکومت ہے نہیں ،عوامی نمائندگی سے بے نیاز چند افراد کا وزیراعلیٰ سیکٹریٹ میں موجودگی کا تاثر پایاجاتا ہے تاہم وہاں بھی بریئر لگاکراپوزیشن ارکانِ اسمبلی و عام عوام الناس نہیں بلکہ حکومتی ارکان اسمبلی کے لئے اسے نو گو ایریا بنا دیا گیا ہے۔
زیراعلیٰ بلوچستان جام کمال دوسرے اضلاع کی نمائندگی کا کیا حق ادا کریں گے ان کے اپنے حلقہ و اپنے ضلع لسبیلہ کے لوگ سہولیات کے لئے ترس رہے ہیں ،حکومتیں وہی چلاسکتی ہیں کہ جنہیں قیادت کرنے کا تجربہ ہو اِن میں قیادت کرنے کا تجربہ و اہلیت ہے نہیں۔مسلم لیگ (ن) بلوچستان میں اپوزیشن کے ساتھ ہے ، اورہم اپنا اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈوکیٹ کو مانتے ہیں جو معاملات و مشاورت ہوگی ایک ساتھ مل کر آگے بڑھیں گے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے خلقِ جھالاوان خضدار میں میڈیا نمائندگان کو تفصیلی انٹرویو دیتے ہوئے کیااور ان کے سوالات کے جوابات دیئے ، اس موقع پر مسلم لیگ (ن) خضدار کے صدر میر عبدالرحمان زہری ،مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنماء میر سعید احمد زرکزئی ، میر محمد اقبال زہری ،مسلم لیگ (ن) خضدار کے جنرل سیکریٹری عطاء اللہ موسیانی ،منیراحمد قمبرانی ، چیف محمد نورزہری ، چیئرمین عبدالحی زہری ،میر عبدالوہاب زہری ، ثناء اللہ زہری ،عطاء اللہ خدرانی سمیت دیگر موجود تھے ۔
سابق وزیراعلیٰ بلوچستان چیف آف جھالاوان نواب ثناء اللہ خان زہری نے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت تو بالکل ہتھیار ڈال چکی ہے ، نہ پیسے خرچ کررہی ہے اور نہ ہی پلا ن مرتب کرنا جانتی ہے ، پورا بلوچستان جمود کا شکار ہے پہلے اس حکومت کو جام کا نام دیا جارہاتھا بلکہ اب یہ اس سے دو ہاتھ آگے نکل کر جمود کا شکار ہوچکی ہے۔
یہ بلوچستان کے عوام کی بد قسمتی ہے کہ انہیں ایک ایسا وزیراعلیٰ ملا ہے جو نہ عوام کے لئے درد رکھتے ہیں اور نہ انہیں عوام کی فلاح وبہبود اور خوشحالی کے لئے پلان مرتب کرنے سے کوئی دلچسپی ہے ، میسج او رسوشل پیغام رسانی کے ذریعے حکومتیں نہ چل سکتی ہے اور نہ ہی چلائی جاسکتی ہے، اس کے لئے پہلے نیک نیتی اور تجربہ کا ہونا لازمی ہے ۔
، اس وقت بلوچستان میں ایسی کوئی حکومت ہے نہیں جو عوام کا غم کہائے اور عوام کے مسائل کے حل میں دلچسپی لے اور مستقبل میں عوام کے فلاح و بہبود کے لئے کام کرے ۔
چیف آف جھالاوان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہاکہ ہم نے اپنے دورِ حکومت میں مثالی کردار نبہایا ، پورے بلوچستان کے لئے جامعہ حکمت عملی مرتب کی ، لوگوں کی خوشحالی اور فلاح وبہبود کے لئے پلان مرتب کیا اور اس پر عملدرآمد کرائے، روایات سے ہٹ کر ہماری حکومت نے تمام اضلاع مخصوص رقم دی ۔
ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں ایک ایک ارب روپے فراہم کردیئے عوام کے اعتماد کو بحال کرنے کی کوشش کی ، ہمارے لئے تو کافی مشکلات تھیں ، پہلے چھ ماہ تک عدالت نے روکے رکھا ، اس کے باوجود بھی مختصر مدت میں کافی کام کیئے ، جب دوسری بار ہم نے اضلاع کو خطیر رقم فراہم کردی تو ہماری حکومت ختم کردی گئی تاہم وہ رقم آج تک اضلاع میں خرچ نہیں ہوسکی ہے ۔
سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہاکہ ہم نے صوبے میں تعلیم کو فروغ دینے کی بھر پور کوشش کی پرائمری اور سیکنڈری تعلیمی اداروں کے قیام کے علاوہ جامعات بھی صوبے میں بنائے ، شہید سکندر یونیورسٹی خضدار اس کی واضح مثال ہے ، موجودہ وزیراعلیٰ بلوچستان اپنے ضلع میں کوئی یونیورسٹی بنا کرد کھا دے ، موجودہ صوبائی حکومت کی جانب سے باتیں تو ہونگی تاہم عملی اقدامات ہیچ نہ دارد ۔
چیف آف جھالاوان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہاکہ بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن متحد اور ایک پیج پرہے ہمارا اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈوکیٹ ہے ، صوبے میں اپوزیشن اپنا کردار تو ادا کررہی ہے اور آگے چل کر ایک ساتھ معاملات و مشاورت طے کریں گے ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت سے پوری قوم بیزار ہوچکی ہے ، جنہوں نے عوام کو بڑے بڑے سبز باغ دکھائے اور تبدیلی کا مژدہ سنائے لیکن انہوں نے عوام کوکچھ دینے کی بجائے عوام کو کنگلا کررہے ہیں ۔
ملکی معیشت زبوں حالی کا شکار ہے ، روپے کی قدر کافی گرچکا ہے ڈالر کی قیمت کافی بڑھ چکی ہے اور زیادہ بڑھے گی جب کہ یہ حکومت کشکول اٹھائے پوری دنیاء میں گھوم رہی ہے قوم کو سوائے ہزیمت کے انہوں نے کچھ بھی نہیں دیا ہے ،وزیرخزانہ نے خود کھا تھا کہ عوام کی چیخیں نکلیں گی اور وہی ہوا ہے عوام کی چیخیں نکل گئی ہیں ، عوام کے اوپر مہنگائی کا اور زیادہ بوجھ آئیگا ۔
انہوں نے کہاکہ موجودہ وزیراعظم کہیں بھی جاتا ہے تو وہ سابق حکومت کے منصوبوں کا افتتاح کرتے ہیں ، انہوں نے بلوچستان میں ایسے ہی سابق منصوبوں کا افتتاح کیا اور پھر اس کے بعد انہوں نے سند ھ میں جا کر اس منصوبے کا افتتاح کیا جو کہ ماضی کی حکومتوں کے تشکیل کردہ منصوبے ہیں ۔
سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہاکہ موجودہ حکومت خارجہ امور میں بھی ناکامی سے دوچار ہوچکی ہے ، اور کوئی پالیسی بھی نہیں ہے ان کی جہاں کہیں سپہ سالار جاتاہے تو اس کے بعد ہی موجودہ حکومت مل جاتی ہے ،۔
مسلم لیگ (ن) موجودہ وفاقی حکومت کو بھی سیاسی شہید کا درجہ نہیں دے گی یہ حکومت خود ہی اپنی تباہی کا گھڑ ا کھود رہی ہے ، پہلے ایک سو دن کا دعوا کیا تھا عوام کو کچھ نہیں دیا اور اب ان کو نو ماہ ہوچکی ہے عوام پر مہنگائی کا بوجھ گرادیا گیا ہے ، اور غربت بے روزگاری میں کافی حد تک اضافہ ہوچکا ہے ، یہ سلسلہ تھم نے والا نہیں ہے اور مذید ملک میں مہنگائی اور غربت آئے گی لوگ مذید بد حال ہونگے ۔
موجودہ حکومت نا تجربہ کار ہے حکمرانوں کے پاس کوئی پلان نہیں ، نواب زہری
وقتِ اشاعت : April 16 – 2019