|

وقتِ اشاعت :   May 1 – 2014

کراچی: پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج محنت کشوں سے اظہار یکجہتی کے لئے یوم مزدور منایا جارہا ہے۔ 1886 کو آج ہی کے دن امریکا کے شہر شکاگو کے مزدور، سرمایہ داروں اور صنعتکاروں  کی جانب سے کئے جانے والے استحصال پر سڑکوں پر نکلے تھے لیکن پولیس نے اس پرامن جلوس پر فائرنگ کرکے سیکڑوں مزدوروں کو ہلاک اور زخمی کردیا جبکہ درجنوں  کو اپنے حق کے لئے آّواز بلند کرنے پر پھانسی دے دی گئی لیکن یہ تحریک ختم ہونے کے بجائے دنیا بھر میں  پھیلتی چلی گئی جو آج بھی جاری ہے۔ یکم مئی کو ہر سال یہ دن اس عہد کے ساتھ منایا جاتا ہے کہ مزدوروں کے معاشی حالات تبدیل کرنے کیلئے کوششیں  تیز کی جائیں۔ پاکستان میں قومی سطح پر یوم مئی منانے کا آغاز 1973 میں پاکستان کے پہلے منتخب وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کے دور حکومت میں ہوا۔ آج کے دن کی مناسبت سے ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں تقریبات، سیمینارز، کانفرنسز اور ریلیوں کا انعقاد کیا جارہا ہے جن میں شکاگو کے محنت کشوں کے ساتھ اظہار یکجہتی سمیت مزدوروں، محنت کشوں کے مسائل کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے حل کے لئے اقدامات کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ گزشتہ کئی برسوں سے دنیا بھر میں یکم مئی کا دن مزدوروں کے عالمی دن کے طور پر منایاجاتا ہے لیکن محنت کشوں کے مسائل کے حل کے لئے اس قدر سنجیدہ کوششیں نہیں کی گئیں جس قدر ہونی چاہئے تھی۔