|

وقتِ اشاعت :   April 22 – 2019

ڈیرہ مراد جمالی : پیپلز پارٹی کے مرکزی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن سابق صوبائی وزیر میر محمد صادق عمرانی نے کہاکہ بلوچستان حکومت سیلاب زدگان کی مدد اور بحالی میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے پانچ روز گزرنے کے باوجود پی ڈی ایم اے کی جانب سے ایک کلو چاول فراہم نہ کرنا سیلاب متاثرین کو بے یارو مدد گار چھوڑ دینا ہے اگر پی ڈی ایم اے نے فوری طور پر اقدامات نہ کیئے تو نصیرآباد میں بڑے پیمانے پر بچے بوڑھے عورتوں کی ہلاکتوں کا خدشہ پید ا ہوجائے گا ۔

بلوچستان کے صوبائی وزراء نے ہیلی کاپٹر پر کروڑوں روپے خرچ کردیئے ہیں اگر ان پیسوں سے سیلاب متاثرین کی مدد کی جاتی تو مشکلات میں کمی واقع ہوتی نصیرآباد میں ضلعی آفیسران کو حکومت نے ماتحت وزراء کے محتاج بنا دیا ہے جو تبادلوں کے خوف سے سیلاب متاثرین کی مدد کو تیار نہیں ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا میر محمد صادق عمرانی نے کہاکہ بلوچستان کی تاریخ میں بلوچستان عوامی پارٹی کی پہلی نااہل حکومت ہے جو پانچ روز گزرنے کے باوجود سیلاب متاثرین کی کوئی مدد نہیں کی ہے جس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر بھوک افلاس کی وجہ سے سیلاب زدہ علاقوں میں اموات کا خدشہ ہے کسانوں زمینداروں کی تیار گندم سرسوں کی فصلات تباہ ہو چکی ہیں ۔

دوسری کانب بچے بھوک کا شکار ہونے سے ذہنی مریض بن چکے ہیں ایک سوال کے جواب میں کہاکہ صوبائی وزراء سیلاب زدگان کی موت کا تماشہ دینے کیلئے ہیلی کاپٹر پر فضائی جائزہ لے رہے ہیں وزیراعلی بلوچستان اپنی ناکام کو تسلیم کرتے ہوئے خود مستفی ہوجائیں ۔

انہوں نے چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ سے مطالبہ کیا کہ پی ڈی ایم اے کی لاپرواہی کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیں کہ پی ڈی ایم اے کے گوداموں کا راشن خیمے کہاں غائب کیئے گئے ہیں بصورت دیگر پیپلز پارٹی احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائے گی ۔