ڈیرہ اللہ یار: نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر و سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا ہے کہ وفاقی اور بلوچستان حکومت ایک سال میں ہی ناکام ہوگئی ہیں مقتدر قوتوں کے آشیرباد سے اقتدار میں آنے والے ملک میں صدارتی نظام لانا چاہتے ہیں پاکستان صدارتی نظام کا متحمل نہیں ہوسکتا 2018کے انتخابات میں اسٹیبلشمنٹ کی حمایت نہ کرنے پر نیشنل پارٹی کو شکست سے دوچار کروایا گیا الیکشن ہارنا مسئلہ نہیں نظریہ ہار جائے تو کبھی واپس نہیں آتا ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع کونسل جعفرآباد میں نیشنل پارٹی کے نومنتخب ضلعی صدر میر محمد نعیم خان کھوسہ اور ان کی کابینہ کی حلف برداری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ اقتدار کے لیے تقری اور تبادلے کروانے والوں نے عوام کو مایوس کردیا بلوچستان کا مسئلہ سیاسی ہے بزور طاقت بلوچستان مسئلے کا حل ممکن نہیں بحیثیت قوم آج ہمارے لیے سب سے برا مسئلہ قومیت کی بقا کا ہے ۔
بلوچ قوم کو نیست و نابود کرنے کے لیے دشمن تاک میں بیٹھا ہے ہمیں اپنے فکری اور نظریاتی جدوجہد سے اپنے وجود کو بچانا ہوگا بلوچستان اس وقت جہالت اور غربت کی لپیٹ میں ہے موجودہ حکومت کے پاس صوبے کی پسماندگی کے خاتمے کے لیے وڑن نہیں ہے نااہل صوبائی حکومت نے پی ایس ڈی پی بھی لیپس کروادی ہے ۔
پاکستان میں کرپشن کبھی بھی اشو نہیں رہا مسئلہ اسٹیبلشمنٹ سے وفاداری کا ہے جو وفادار ہوگا وہی پاک صاف جو انکار کریگا ان کے خلاف ریفرنس بنائے جاتے ہیں جنہوں نے اپنے اکابرین کے نظریات اور افکار کو پس پشت ڈال کر قدوس بزنجو اور اسٹیبلشمنٹ سے ہاتھ ملایا ہے ان سے بلوچ قوم خیر کی توقع نہ رکھے نیشنل پارٹی کے خلاف نادیدہ قوتیں اور سرمچار ایک پیج پر ہیں بلوچستان میں آج جن کو پولٹری فارم کی پیداوار کہا جارہا ہے کل تو آپ بھی ان کیساتھ بیٹھے تھے ۔
6نکات پر عملدرآمد اور تحفظات کا رونا رونے والے تمہارے تحفظات کب دور ہونگے جب بلوچستان وفاق کے ماتحت ہوگا اور وسائل پر وفاق کی مکمل دسترس ہوگی تو قوم تمہیں کبھی معاف نہیں کرے گی نیشنل پارٹی نے اقتدار کی جگہ پر اقدار کو اولیت دی ہے صدارتی نظام نافذ کیا گیا تو ملک کا نقصان ہوگا خدانخواستہ بلوچستان قومپرستوں کے ہاتھ سے نکل گیا تو سوداگر صوبے کے ساحل وسائل کا سودا کرکے بھاگ جائیں گے ۔
یہ وقت بلوچستان کے ساحل و سائل کو بچانے اور صوبے کو خوشحال بنانے کا ہے نیشنل پارٹی نے اپنی اڑھائی سالہ حکومت میں ناراض بلوچوں سے مزاکرات شروع کیے اور صوبے میں امن پیکج دیا تو طاقتور قوتوں نے سازش کرکے ناکام بنا دیا نیشنل پارٹی کا شمار نظریاتی اور فکری طور پر ان قوتوں میں ہوتا ہے جو کہ عوام کی حق حکمرانی چاہتی ہیں کبھی بھی غیر جمہوری قوتوں کیساتھ کھڑے نہیں ہونگے ۔
تقریب سے نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکریٹری جنرل جان بلیدی چیئرمین خیر جان بلوچ اسلم بلوچ محمد نعیم کھوسہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان آمریت کی پیداوار ہیں خود کو نظریاتی اور قومپرست ہونے کا دعویدار کہلوانے والے آج آمریت کی پیداوار عمران خان اور قدوس بزنجو کیساتھ کھڑے ہیں ۔
نیشنل پارٹی کو الیکشن میں شکست دی گئی وہ نیشنل پارٹی نے دل سے قبول کر لی ہے ہمیں کوئی ندامت اور پشیمانی نہیں ہے کیونکہ نیشنل پارٹی کو عوام نے کامیاب بنایا نادیدہ قوتوں نے شکست دی ہے ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت نیشنل پارٹی کے گرد بند باندھے جارہے ہیں۔
اسلام آباد کی غلط پالیسیوں کے باعث اشرافیہ کو تقویت ملی ہے جنہوں نے شعوری طور پر عوام کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھا ہے نیشنل پارٹی مظلوم اور محکوم عوام کی آواز ہے ہمیں جاگیرداری اور وڈیرہ شاہی کے خلاف عوام میں شعور پیدا کرنا ہوگا اور اس جمود کو توڑنے سے ہی ترقی اور خوشحالی آئے گی۔
مقتد ر قوتوں کے آشیر باد سے اقتدار میں آنیوالے صدارتی نظام لانا چاہتے ہیں ،ڈاکٹر مالک بلو چ
وقتِ اشاعت : April 23 – 2019