کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان شاہداللہ شاہد نے کہا ہے کہ حکومت مذاکرات کے ساتھ جنگ اور دھمکی کی سیاست پر عمل پیرا ہے جبکہ ہم مذاکرات کو سیاسی جنگی ہتھیار کے طور پر قبول نہیں کریں گے۔
نامعلوم مقام سے جاری ایک بیان میں شاہد اللہ شاہد نے کہا کہ طالبان کے خلاف ملک بھر میں کارروائیاں تیز کردی گئی ہیں جبکہ دو روز سے بابڑ اور شکتوئی میں بھی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت مذاکرات کے ساتھ جنگ اور دھمکی کی سیاست پر عمل پیرا ہے جبکہ ہم مذاکرات کو سیاسی جنگی ہتھیار کے طور پر قبول نہیں کریں گے۔
شاہداللہ شاہد نے کہا کہ جنگ ہو یا مذاکرات ہم اصل مقصد سے انحراف نہیں کریں گے جبکہ مذاکرات میں حکومتی سنجیدگی اور خودمختاری نظر نہیں آرہی اور اس بات کا تعین بھی مشکل ہوگیا ہے کہ مذاکرات کس سے کیے جائیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ بتایا جائے کیا جنگ اور مذاکرات ایک ساتھ چل سکتے ہیں اور مذاکراتی عمل کو کامیاب بنانا صرف طالبان کی ہی ذمے داری ہے۔