سبی: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے پانی وبجلی قدرتی وسائل رند قبائل کے سربراہ چیف آف رند سردار یار محمد رندنے کہا ہے کہ ایک دستخط کیلئے میر چاکر خان یونیورسٹی سبی نے پانچ سال سفر کیا مگر جب نیت اچھی ہوتو منزل مل ہی جاتی ہیں تعلیم میرا خواب ہے کیونکہ میں تعلیم سے محروم رہا وہ لوگ تعلیم کی اہمیت سمجھتے ہیں جو اس نعمت سے محروم ہوتے ہیں وہ قومیں اور علاقے ہمیشہ پسماندہ رہتے ہیں جو اس زیور سے محروم ہو کر مایوسی کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔
اللہ تعالیٰ نے موقع دیا تو نصیر آباد میں ایری کلچرل یونیورسٹی بناکر طلباء وطالبات کو تحفہ دوں گا ہر تین سال میں ہر ڈویژن میں بہترین یونیورسٹی کا قیام ممکن بنائیں گے حلقہ انتخاب میں 70اسکول بند پڑے ہے کھوسٹ اسکولوں کی بجائے بہترین معیار کے اسکولوں کو قیام ممکن بنایا جائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے میرچاکر خان رندیونیورسٹی کا باقاعدہ افتتاح کرنے کے موقع پر پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر گورنر بلوچستان جسٹس (ر) امان اللہ یاسین زئی، جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر نوابزادہ شاہ زین بگٹی،، وائس چانسلر میر چاکر خان رند یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر علی نواز مینگل، کمانڈر سبی گریژن بریگیڈئیر اویس مجید،ڈی آئی جی سبی کیپٹن (ر) پرویز چانڈیہ،کمشنر سبی ڈویژن سید فیصل شاہ، ڈپٹی کمشنر سبی سید زاہد شاہ،کے علاوہ سبی نصیر آباد کے قبائلی سیاسی عوامی شخصیات و خواتین کی بڑی تعداد موجود تھے۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے پانی وبجلی قدرتی وسائل رند قبائل کے سربراہ چیف آف رند سردار یار محمد رندمیرے لئے بڑے اعزاز ہے کہ میں اس پر وقار تقریب کا حصہ ہوں میر چاکر خان یونیورسٹی میرے چند خوابوں میں سے ایک خواب ہے جو آج مکمل ہوا ہے مجھے افسوس ہے کہ ایک دستخط کے لئے اس یونیورسٹی نے پانچ سال کا سفر کیا نیت اچھی ہوتو منزل آسان ہوجاتی ہیں تعلیم میرا خواب ہے۔
اس لئے کہ میں اس سے محروم رہا مجھے احساس ہے کہ وہ قومیں اور علاقے ہمیشہ پسماندہ رہتے ہیں جو تعلیم جیسے زیور سے محروم رہتے ہیں گورنر بلوچستان کے ساتھ میں ہمسفر تھا تو باتوں میں انہوں نے کہا کہ کچھ وسائل کی کمی ہے مگر میری کوشش ہے کہ یونیورسٹی کی جلد ازجلد اوپنگ کردوں۔
چیف آف رند سردار یار محمد رند نے کہا کہ میرا یمان ہے کہ اچھی چیز شروع کرنے میں انتظار نہیں کرتے گورنر بلوچستان نے اچھے کام کی ابتد ا کی اور مجھے امید ہے کہ آج جو پودہ لگایا ایک دن پھل دار درخت بنے گا اور ہماری نسلیں اس سے فائدہ مند ہونگء انہوں نے کہا کہ میں نے انتخابی مہم کے دوران وعدہ کیا تھاکہ اگر موقع ملا تو کم سے کم ہر ڈویژن میں ایک یونیورسٹی بنائیں گے۔
موجودہ حکومت سے امید ہے کہ وہ پانی دیں سٹرکیں دیں بجلی گیس کی سہولیات ضرور دیں مگر بلوچستان کی عوام کی کا پہلا حق بہتر ین یونیورسٹیاہے جو وفاقی اور صوبائی حکومت ان کا حق ضرور دے۔
انہوں نے کہا کہ میر بھر پور کوشش کے باوجود میرے علاقے میں 70اسکول بند پڑے ہیں کھوسٹ اسکولوں کی ضرور ت کیا ہے میں پرائمری اسکوؒلوں کے خلاف ہوں میری خواہش ہے کہ پانچ اسکولوں کی بجائے ایک معیاری اسکول کا قیام ممکن بناسکوں۔
انہوں نے کہا کہ میں عوام سے وعدہ کرتا ہوں کہ نصیر آباد میں پانچ سالوں کے دوران ایگریکلچرل یونیورسٹی بناؤگا میری خواہش اور خواب تھا کہ اس علاقہ میں ایگریکلچرل یونیورسٹی بناؤں جب میں وفاقی وزیر تھا کہ اس کے لئے بھر پور کوشش کی۔
انہوں ے کہا کہ گورنر بلوچستان نے ایک بہترین شخصیت کو یونیورسٹی کو وائس چانسلر بنایا چیف آف رند سردار یار محمد رند نے کہا کہ میں یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے امید کرتا ہوں کہ وہ کسی بھر پروگرام میں اپنے مسائل کی بجائے جو وسائل ہیں اس میں رہ کر یونیورسٹی کو درپیش مسائل کو حل کریں اور کامیابی سے ہمکنار کرنے میں اپنی صلاحیتوں کا بھر پور استعمال یقینی بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ جب عبدالستار ایدھی جیسا بزرگ شخص اپنا کام مکمل کرتا ہے تو ہم کیوں نہیں کرسکتے میرہ تعاون ہمیشہ ان کے ساتھ رہے گاآج تو یونیورسٹی عارضی کمپس میں قائم ہوئی مگر مجھے یقین ہے کہ جب میں دوبارہ آؤں گا جو بہترین عمارت ملے گی انہوں نے کہا کہ نئی عمارت سیمنٹ کے کھوکھے نہیں بلکہ عظیم ایشان درس گاہ بنا سکے کیونکہ عمارت بچے کی زہین پر اثر ڈالتی ہیں۔
انہوں نے تقریب میں شامل تمام عمائدین سیاسی سماجی عوامی شخصیات خواتین سے امید کرتے ہوئے کہا کہ اس یونیورسٹی کے لئے کوئی مسئلہ مسائل پیدا کرنے کی بجائے ایک معصوم بچے کی طرز پر اس یونیورسٹی کی قدر کریں اور ہم سب مل کر اس بچے کو نوجوان قدآور شخصیت میں تبدیل کرکے اپنا فرض پورا کریں تاکہ میر چاکر خان یونیورسٹی نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کی عظیم درس گاہ بناسکے۔