تربت : ڈسٹرکٹ ٹیچنگ ہسپتال تربت آخری سانسیں لینے لگا، ہسپتال میں ادویات کی ناپیدگی کے بعد ایکسرے مشین نے کام کرنا چھوڑ دیا، مریضوں کی مشکلات میں اضافہ، عوامی نمائندوں نے چھپ سادھ لے رکھی ہے، ڈسٹرکٹ ہسپتال تربت میں غریبوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔
ہسپتال صرف او پی ڈی کے سہارے چل رہی ہے دیگر شعبہ جات میں کوئی سہولت مہیا نہیں ہے،اس وقت ہسپتال کے ایمرجنسی شعبے میں بھی ضرورت کی بنیادی چیزیں دستیاب نہیں۔سرکاری ہسپتال جو غریب لوگوں کی علاج کا واحد سہارا ہے مگر اس میں کوئی سہولت موجود نہیں ہسپتال میں شعبہ ایکسرا کو تالہ لگا کر بند کردیاگیا ہے کیوں کہ ایکسرا مشین کافی عرصے سے خراب ہے۔
ہسپتال کے بلڈ بینک میں بلڈبیگ کی ناپیدگی نے معصوم بچے کی جان لی،بلڈبنک کے انچارج کے مطابق ایک معصوم بچے کو جس گروپ کے بلڈ کی ضرورت تھی اس سے ایک روز قبل ایک بلڈ ڈونر نے اسی گروپ کا خون دینے کی پیشکش کی تھی مگر ہسپتال میں بلڈ بیگ نہ ہونے کے باعث معصوم بچہ زندگی کی بازی ہار بیٹھا۔
عوامی ذرائع کے مطابق ہسپتال میں عرصہ دراز سے ایک ایکسرے مشین خراب پڑی ہے دوسری مشین سے کام چل رہی تھی مگر اس میں بھی فلم ختم ہوگئی ہیں حکومت کی طرف سے فنڈز کی عدم ادائیگی کے باعث شعبہ ایکسرا کو اب تالے لگ گئے ہیں، عوامی حلقوں نے محکمہ صحت اور سیکریٹری ہیلتھ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ن کے عدم دل چسپی کی وجہ سے سول ہسپتال میں بد ترین مشکلات درپیش آگئے ہیں۔
ہسپتال انتظامیہ نے میڈیا کے استفسار پر ہسپتال کو درپیش مسائل کا اعتراف کر تے ہوئے کہا کہ ہسپتال کے معاملے میں حکومتی سطح پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی جس کی وجہ سے ہسپتال صرف او پی ڈی کی حد تک محدود ہو کر رہ گیا ہے، عوامی حلقوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیچ کی اس سے بڑی بد قسمتی اور کیا ہوگی کہ خطے میں ایک ایم این اے، پانچ ایم پی ایز اور ایک سینیٹر ہونے کے بعد بھی عوام کو بد ترین مایوسی نے گھیر لیا ہے۔