بھارت کے انتخابات میں سیاستدانوں کا سب سے زیادہ من پسند موضوع پاکستان ہی رہا ۔ بھارتی جنتا پارٹی کے وزیراعظم کے امیدوارمودی نے دھمکی دی کہ وہ داؤد ابراہیم کو گرفتار کرنے کیلئے پاکستان کے اندر سرجیکل اسٹرائیک کرسکتا ہے ۔ اس سے قبل ایک اور فرقہ پرست ہندو لیڈر نے یہ تک کہہ دیا کہ چھ ماہ میں پاکستان کا مسئلہ حل کر دے گا۔ دوسرے الفاظ میں پاکستان پر فوجی حملہ کیا جائے گا ۔ خطے کے ممالک اور رائے عامہ بھارتی لیڈروں سے یہ توقعات نہیں رکھتے تھے کہ وہ اس حد تک جائیں گے اور پاکستان کو دھمکیاں دیں گے۔ بھارت ایک بڑا ملک ہے اگر اس کو کوئی اچھا کردار ادا کرنا ہے اور اپنی بڑائی ثابت کرنا ہے تو بھارت کو خطے میں تمام تنازعات کے حل کیلئے ایک مثبت کردار ادا کرنا چائیے ۔ ان میں مسئلہ کشمیر سرفہرست ہے ۔ کشمیر کا مسئلہ انتہائی سادہ اور صاف ہے ۔ بھارت خود اقوام متحدہ کے فورم پر یہ وعدہ کرچکا ہے کہ وہ کشمیر کا مسئلہ وہاں کے باشندوں کی رائے کے مطابق حل کرے گا۔ یعنی استصواب رائے کے بعد جو بھی فیصلہ ہو وہ پاکستان اور بھارت دونوں کو قابل قبول ہوگا۔ اب بھارت اپنے اس وعدے سے مکر گیا ہے اور اس نے یہ کہنا شروع کردیا ہے کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے اور یہ کہ دو ملکوں کے درمیان کوئی تنازعہ نہیں ہے۔ ظاہر ہے کہ پاکستان اس موقف کو کبھی بھی تسلیم نہیں کرے گا۔ یہی مسئلہ دونوں ملکوں کے درمیان حقیقی کشیدگی کا سبب ہے ۔ اس تنازعہ کی وجہ سے پاکستان اور بھارت کے درمیان دو جنگیں ہوئی ہیں ۔ اب بھارت اور بی جے پی کے رہنماء تیسری جنگ کی تیاری کررہے ہیں ۔ آمدہ اطلاعات سے معلوم ہوا کہ بھارت نے راجھستان میں فوجی جنگی مشقیں شروع کیں ہیں ۔ اس میں اسٹرائیک کور کے 20ہزار فوجی شریک ہیں ۔ ظاہر ہے کہ اس گرمی میں یہ معمول کی جنگی مشقیں نہیں ہیں ۔ اس کے مقاصد کچھ اور ہیں شاید اس کا مقصد پاکستان پر موجودہ مشکل صورت حال میں دباؤ بڑھاناہے ۔ ظاہر ہے کہ پاکستان کو ئی بنانا ری پبلک (BANANA REPUBLIC (نہیں ہے ۔ یہ ایک ایٹمی قوت ہے جس کو اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے دباؤ میں نہیں لایا جا سکتا ۔ اس پس منظر میں بھارت اور پاکستان کے باہمی تعلقات اہم ہیں ۔ گزشتہ 60سالوں میں ان میں بہتری نہیں آئی ۔ بی جے پی ایک انتہا پسند اور فرقہ پرست ہندو جماعت ہے ۔ مودی پہلے گجرات میں مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث تھے۔ انہوں نے سینکڑؤں مسلمانوں کو ہلاک کروایا حالانکہ ٹرین پر حملہ ان کے اپنے ہندو انتہا پسندوں نے کیا تھا اور اس کی سزا مسلمانوں کو دی گئی۔ ان کے گھروں اور تجارتی مراکز کو جلایا گیا ۔ اب کے بار وہ براہ راست پاکستان کے ساتھ پنجہ آزمائی کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ بی جے پی کو یقین ہے کہ آئندہ بھارت میں ان کی حکومت ہوگی اور اپنی حکومت کے دوران وہ اپنے تمام حسابات پاکستان کے ساتھ چکانے کی کوشش کریں گے تاکہ بھارت خطے میں واحد سپر پاور بن جائے ۔ یہ ایک انتہائی خطر ناک صورت حال ہوگی کیونکہ بھارت اور پاکستان دونوں جوہری قوت ہیں ۔ کسی بھی غلط فہمی یا غلط اطلاع پر حالات قابو سے باہر جا سکتے ہیں ۔ یہ بات طے ہے کہ جنگ کی صورت میں بھارت کبھی بھی خطے کا سپر پاور نہیں بن سکتا ۔ اس کی قیمت بھارت کو ادا کرنا پڑے گا ۔ لہذا ضروری ہے کہ بھارت متوازن پالیسی اختیار کرے اور تمام تنازعات کو جنگ نہیں بلکہ پر امن طورپر حل کرنے کی کوشش کرے ۔