کوئٹہ: صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں سرکاری نرخ نامے پر ضلعی انتظامیہ اور بیف اینڈ مٹن ایسوسی ایشن میں ٹھن گئی،تیسرے روز بھی کوئٹہ میں بیف اور مٹن کی دکانوں کی تالہ بندی کاسلسلہ جاری رہا جب کہ روزہ دار چھوٹے اور بڑے گوشت کے حصول کیلئے شہر کے مختلف علاقوں میں سرگرداں نظرآئے۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں رمضان المبارک سے قبل ہی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بیف اینڈ مٹن ایسوسی ایشن کے نمائندوں کو سرکاری نرخ نامہ دیدیاگیا جس پر بیف اینڈ مٹن ایسوسی ایشن کی جانب سے تحفظات کااظہار کیا گیا بلکہ رمضان المبارک سے ایک روز قبل ہی بیف اور مٹن کی عالمو چوک کوئٹہ،کلی گل محمد،کاسی روڈ،گوالمنڈی چوک،ڈبل روڈ،سمنگلی روڈ سمیت مختلف علاقوں میں واقع دکانوں کی تالہ بندی کردی گئی جس کی وجہ سے عوام کو تین روز سے گوشت کے حصول میں سخت مشکلات کاسامنا ہے۔
زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کاکہناتھاکہ ضلعی انتظامیہ اور پرائس کنٹرول کمیٹی کی جانب سے رمضان المبارک کے موقع پر سرکاری نرخ نامے پر عملدرآمد کیلئے کوششوں کا آغاز ہوا تو اس کی راہ میں بیف اینڈ مٹن ایسوسی ایشن آڑے آگئی ہے بلکہ وہ سرکاری نرخ نامے کو ماننے کی بجائے اوپن مارکیٹ ریٹ کامطالبہ کررہے ہیں جو درست نہیں۔
ان کاکہناتھاکہ سرکاری نرخ نامے پرعملدرآمد کہیں نظر نہیں آرہا بیف اینڈمٹن ایسوسی ایشن کی جانب سے آج تیسرے روز ہٹ دھرمی دیکھنے کو مل رہی ہے اور چھوٹے وبڑے گوشت کی من مانے قیمتیں وصول کرنے پر بضد ہیں جو عوام کے ساتھ ظلم کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہاکہ وہ ایک طرف بیف اینڈ مٹن ایسوسی ایشن کے نمائندے اور قصاب من مانے ریٹ وصول کرنے پر تلے ہوئے ہیں تودوسری جانب وہ عوام کو اس معیار کا گوشت فراہم کرنے میں بھی ناکام ہے جو حفظان صحت کے اصولوں کے عین مطابق ہو عوامی حلقوں نے ضلعی انتظامیہ اور پرائس کنٹرول کمیٹی سے اپیل کی ہے کہ وہ بیف اینڈمٹن ایسوسی ایشن کی ہٹ دھرمی میں نہ آئے بلکہ ایسے قصائیوں کے پرمٹ کینسل کرنے کے احکامات دیں جو ہٹ دھرمی پر اتر آئے ہیں۔
بدھ کے روز بھی عالموچوک،گوالمنڈی چوک سمیت مختلف علاقوں میں واقع بیف اور مٹن کی دکانیں بند رہیں بلکہ حالات کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے پولٹری سٹورز مالکان نے بھی مرغی کے گوشت کی قیمت میں فی کلو20روپے من مانا اضافہ کردیاہے۔