کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیرصدارت منعقد ہونے والے اجلاس میں آئندہ مالی سال کی پی ایس ڈی پی سے متعلق امور، گذشتہ کابینہ کے فیصلوں کی روشنی میں بجٹ کی تیاری سمیت محکموں کے مالی، انتظامی اور ترقیاتی امور کا جائزہ لیا گیا جبکہ وزیراعلیٰ انیشیٹیو کے تحت مڈل اور ہائی اسکولوں میں ضروری سہولیات کی فراہمی کے منصوبے کی پیشرفت پر بھی غور کیا گیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیراعلیٰ انیشیٹیو کے تحت 200مڈل اسکولوں اور68ہائی اسکولوں کو ضروری سہولیات فراہم کی جائیں گی، وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ علاقے کی آبادی کی ضروریات اور طلباء کی تعداد کی شرائط پر پورا اترنے والے مڈل اور ہائی اسکولوں کو اس منصوبے کا حصہ بنایا جائے۔
وزیراعلیٰ نے آئندہ مالی سال کے بجٹ اور ترقیاتی پروگرام کو صوبائی کابینہ کے فیصلے کی روشنی میں زمینی حقائق اور عوامی ضروریات کے مطابق متوازن بنانے کی ہدایت بھی کی جو پلاننگ کمیشن کی گائیڈ لائن اور معزز عدالت کی جانب سے دی گئی ہدایت کے مطابق ہو۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ مختلف سیکٹرز میں عوام کی ضرورت کے مطابق ایسے بڑے منصوبے شامل کئے جائیں جن کا اجتماعی فائدہ ہو، انہوں نے اس موقع پر محکمہ منصوبہ بندی وترقیات اور محکمہ خزانہ کو بجٹ اور ترقیاتی پروگرام کی تیاری کے حوالے سے گائیڈ لائن دی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان ایک وسیع وعریض صوبہ ہے جس کی ترقی اور عوامی مسائل کے حل کے لئے اختیارات کی مرکزیت کا خاتمہ ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ ہم نے گذشتہ دس ماہ کے دوران نظام کی بہتری اور اداروں کی کارکردگی میں اضافہ کے لئے قانون سازی اور پالیسی سازی کی ہے۔
آئندہ مالی سال کا بجٹ ماضی کے مقابلے میں مختلف ہونا چاہئے جس میں شامل منصوبوں سے تمام صوبے کی یکساں اور متوازن ترقی کے اہداف حاصل ہوسکیں اجلاس میں بجٹ شیڈول کو حتمی شکل بھی دی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ بجٹ کی تیاری تک محکمہ منصوبہ بندی وترقیات اور محکمہ خزانہ میں ہفتہ وار تعطیلات بند رہیں گی۔
اس موقع پر اجلاس کو سیکریٹری صحت نے بتایا کہ مختلف سرکاری ہسپتالوں کے لئے ایک ارب روپے کی لاگت سے مشینری کی خریداری کا عمل مکمل ہوچکا ہے اور جلد یہ مشینری ہسپتالوں کو فراہم کردی جائے گی جبکہ ادویات کی خریداری کا عمل بھی جلد مکمل کرلیا جائے گا۔
سیکریٹری محکمہ بلدیات کی جانب سے اجلاس کو لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں مجوزہ ترامیم کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ جلد ترامیم کا مسودہ منظوری کے لئے صوبائی کابینہ میں پیش کردیا جائے گا۔
اجلاس میں صوبائی وزراء میر ظہور احمد بلیدی، میر محمد خان لہڑی، چیف سیکریٹری بلوچستان ڈاکٹر اختر نذیر، ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی وترقیات، سیکریٹری خزانہ، سیکریٹری بلدیات، سیکریٹری مواصلات، سیکریٹری تعلیم اور دیگر متعلقہ حکام شریک ہوئے۔