سکندرآبادسوراب: شہیدسکندرآبادمیں ماہ صیام میں جاری گران فروشی کاسلسلہ تھم نہ سکا،انتظامیہ کی رسمی اقدامات کوہوامیں اڑاکرمنافع خورشہریوں سے منہ مانگی قیمتیں وصول کررہے ہیں مگرپوچھنے والاکوئی نہیں،عوامی وسماجی حلقوں کاپرائس لسٹ پرعملدرآمدیقینی بنانے کے لئے سنجیدہ اورموثراقدامات کامطالبہ۔
رپورٹ کے مطابق ماہ صیام میں گراں فروشی کے حوالے سے سکندرآبادناپرساں حال بن چکاہے جہاں منافع خورضلعی انتظامیہ کی رسمی اقدامات اورزبانی دعووں کوخاطرمیں لائے بغیراپنی من مانی کاسلسلہ بدستورجاری رکھے ہوئے ہیں،شہرمیں پرائس لسٹ پرعملددرآمدیقینی بنانے کے لئے کوئی بھی موثراقدام نہیں اُٹھایاجارہا۔
انتظامیہ سبزی اورگوشت مارکیٹ کے محض رسمی دوروں کے سہارے اپنے آپ کوبری الذمہ قراردے کر مہنگائی پرقابوپانے کے لئے عملی اورمستقل کرداراداکرنے پرراضی نہیں جس کاخمیازہ یہاں کامزدوراور غریب طبقہ بھگت رہاہے جوانتظامیہ اورمنافع خوروں کی ملی بھگت سے رمضان المبارکے بابرکت مہینے میں بھی دونوں ہاتھوں سے لٹنے پرمجبورہے مگرپوچھنے والاکوئی نہیں۔
اس سلسلے میں شہرکے سماجی حلقوں نے موجودہ پرائس لسٹ پرشدیدتحفظات کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ تاجروں کے مفاداورمنشاء کومدنظررکھ کرقیمتیں مقررکی گئی ہیں مگرانتظامیہ کی عدم دلچسپی کے باعث اس پربھی عملدرآمدنہیں ہورہابلکہ قصائی،سبزی فروش اوردیگراشیاء خوردونوش کے تاجرمنہ مانگی نرخ وصول کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ علاقہ کی تاریخ میں پہلی بارماہ صیام میں ہردکان پرالگ الگ نرخ مقررہے اورشہریوں سے ناجائزقیمتیں وصول کی جارہی ہیں اس سلسلے میں نشاندہی کے نتیجے میں انتظامیہ کی جانب سے بازارکا ایک رسمی دورہ کرکے اپنی زمہ داریوں سے جان چھڑانے کی کوشش کی گئی جبکہ قیمتوں میں استحکام برقراررکھنے اورناجائزمنافع خوری پرقابوپانے کے لئے کوئی سنجیدہ اورموثراقدام نہیں اٹھایاجارہاجس سے غریب عوام کی مشکلا ت میں بے انتہااضافہ ہوچکاہے۔