کوئٹہ: بلوچستان میں زکوۃ(گزارہ الاؤنس) کو ایک ہزار سے بڑھا کر پانچ ہزار روپے کرنے کی سفارش،طلباء کے وظیفہ الاؤنس میں اضافے اورچائلڈ پروڈکیشن یونٹس کے قیام اور مسودہ قانون کے رولز بنانے کیلئے قائمہ کمیٹی نے حکومت سے 8 کروڑ روپے مانگ لیے، این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبے کوملنے والے عشر فنڈ کو آبادی کی بجائے رقبے کے لحاظ سے بڑھانے پر غور معمر شہریوں کے مسودہ قانون 2017ء کے رولز بھی بنائیں جائیں گے۔
مجلس برائے محکمہ سماجی بہبود، ترقی نسواں، زکوۃ عشر، حج اوقاف، اقلیتی امور نوجوانان نے اپنی مرتب کردہ رپورٹ میں حکومت بلوچستان سے سفارش کی ہے کہ بلوچستان میں زکوۃ(گزارہ الاؤنس) کو 1000 روپے سے بڑھاکر 5000 روپے کیا جائے۔
طلباء کے وظیفہ الاؤنس کو 100روپے سے بڑھا کر 1000 ماہانہ اور گریجویٹ سطح پر 2000 روپے ماہانہ کرنے سمیت دینی مدارس کے طلباء کا وظیفہ 200سے بڑھا کر 3000 روپے، فاضل ددورہ حدیت کے طلباء کا ماہانہ وظیفہ 5000 روپے مقرر کرکے زکواۃ عشر فنڈ کو دوگنا کیا جائے۔
رپورٹ میں این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبہ کو ملنے والا عشر فنڈ کو آبادی کی بجائے رقبے کے لحاظ سے بڑھانے کی سفارش کی گئی ہے۔ رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ چائلڈ پرودکیشن کا مسودہ قانون 2017ء بلوچستان معذور افراد کا مسودہ قانون2017ء بلوچستان معمر شہریوں کامسودہ قانون 2017ء کے رولز بنانے کے لئے 2 کروڈ روپے کے فنڈز مہیا کیا جائے تاکہ ماہرین قانون کی مدد وآراء لی جائے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ضلع کوئٹہ میں گداگروں کی بحالی کے مرکز کو مکمل فعال کرنے کی غرض سے ڈھائی کروڑ کے فنڈز سالانہ مہیا کئے جائیں۔ ڈپٹی ڈائریکٹر زسوشل ویلفیئر کو اپنے فیلڈ ورک کے لئے گاڑی مہیاکرکے چائلڈ پروڈکیشن یونٹس کے قیام کے لئے 6 کروڑ روپے کے فنڈز اور ساتھ ہی محکمہ ریونیو کی توسط سے زمین دی جائے۔
رپورٹ میں 60 سوشل ویلفیئر آفیسرز اور 29 غیر رسمی تعلیمی آفیسرز کی خالی آسامیوں پر میریٹ کی بنیاد پر فی الفور تعیناتیاں کرنے اور ضرورت کے مطابق تربیتی کورسسز کے انعقاد کویقینی بنانے کی سفارش کی گئی ہے۔
قائم کمیٹی نے محکمہ امور نوجوانان کی تمام خالی آسامیوں پر فوری تعیناتی کیلئے انہیں مشتہر کرنے،محکمہ کی تقریبات کو کوئٹہ سمیت تمام اضلاع میں منعقد کرانے کیلئے اقدامات اٹھانے اور تمام اضلاع کے نوجوان کھلاڑیوں کے لئے زیادہ سے زیادہ فنڈز مختص کئے جانے کی بھی سفارش کی ہے۔رپورٹ میں حکومت سے سفارش کی گئی ہے کہ نواجون کھلاڑیوں کو ملک سے باہر بھیجنے کے عمل میں ضلع اور ڈویڑنل سطح پر نوجوانوں کو اہمیت دی جائے۔
رپورٹ میں غیر حاضر ملازمین کیخلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔رپورٹ میں محکمہ کو تقریبات میں اقلیتی برادری اور خواتین کونمائندگی دینے،صوبے کے رسم ورواج اور روایات کو مد نظر رکھتے ہوئے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے جانے کا پابند کیا گیا ہے۔