|

وقتِ اشاعت :   May 13 – 2019

قلات: قلات میں یوٹیلیٹی اسٹورز کے لیئے رمضان پیکج کا سامان تاحال نہیں پہنچ سکا شدید مہنگائی کی وجہ سے غریب اور متوسط طبقہ کے لیئے اشیاء خورد نوش خریدنا انتہائی مشکل ہو گیا ہے قلات میں تبدیلی حکومت کی دعوے دہرے کے دہرے رہ گئے دو ارب رو پے کی رمضان پیکج کی سامان یوٹیلٹی اسٹورز کو نہیں پہنچ سکیں قلات شہر میں قائم تین یو ٹیلیٹی اسٹورز مکمل طور پر غیر فعال ہو گئے ہیں یو ٹیلیٹی اسٹورز کو سامان نہ ملنے کی وجہ سے اسٹورز خالی ہو گئے ہیں۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ کبھی جب یوٹیلیٹی اسٹورز میں سامان ہوا کرتا تھا تواسٹورز کے سامنے لوگوں کی لمبی لمبی قطاریں لگتی تھی کیونکہ بازار کی نسبت یوٹیلیٹی اسٹورز میں اشیاء خورد نوش پر بہت سبسڈی دی جاتی تھی مگر گزشتہ نو مہینوں سے یو ٹیلیٹی اسٹورز کو سامان کی فراہمی مکمل طور پر بند کر دی گئی ہیں۔

مسعو احمد گاہک یوٹیلٹی اسٹورز ایک سرکاری ادارہ ہے اس کی سرکاری ملازمین ہیں مگر بد قسمتی سے جب سے یہ حکومت آئی ہیں اس نے یو ٹیلٹی اسٹورز کو سامان فراہم نہیں کر رہی میر منیر احمد صدر انجمن تاجران قلات پورا بلوچستان خصوصاََ قلات ملک کا پسماندہ ترین شہر ہے۔

یو ٹیلیٹی اسٹورز سے بازار کی نسبت عوام کو اشیاء خو رد نوش سستا مل تا تھا اور ہر رمضان میں ٹرکوں کے زریعے اسٹورز کو سامان فراہم کیا جاتا تھا مگر گزشتہ نو مہینوں سے ان اسٹورز کو سامان کی فراہمی ہی بند کر دی گئی ہیں جو کہ غریب عوام کے ساتھ ظلم کے مترادف ہیں اللہ بخش سیلز مین یوٹیلٹی اسٹور قلات گزشتہ نو ماہ سے ہمیں اسٹورز کے لیئے سامان فراہم نہیں کی گئی ہیں جس کی وجہ سے ہمارے گاہک بہت پریشان ہیں۔

ہم حکومت سے اپیل کر تے ہیں کہ وہ ہمیں اسٹور کے لیئے سامان فراہم کرے موجودہ حکومت کی جانب سے رمضان میں ریلیف فراہم کر نے کے دعوے دہرے کے دہرے رہ گئے رمضان شروع ہوئے چھ روز گزر گئے میں مگر رمضان پیکج کا سمان تاحال اسٹورز کو فراہم نہیں کی گئی ہے شدید مہنگائی سے متاثرہ غریب عوام تاحال حکومتی ریلیف کے منتظر ہیں۔