|

وقتِ اشاعت :   May 17 – 2019

کوئٹہ : بے روزگار ایگریکلچر ایم ایس سی ڈگری ہولڈرز عثمان آصف، صدام حسین، اشرف کاکڑو دیگر نے کہا ہے کہ ایگریکلچر ریسرچ آفیسر کی خالی آسامیوں پر بی ایس سی امیدواروں کو درخواستیں جمع کرانے کی اجازت دینا ایم ایس سی ڈگری ہولڈرز کساتھ نا انصافی ہے۔

سروس رول کی خلاف ورزی کیخلاف عدالت سے رجوع کرینگے۔ جمعرات کے روز کوئٹہ پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 5 اپریل کو ایگریکلچر ریسرچ ونگ کی ریسرچ آفیسرگریڈ 17 کی 118 آسامیوں ہر پبلک سروس کمیشن کے ذریعے تعیناتیوں کا اعلان کیا گیا ہے۔

جن کیلئے کم از کم تعلیمی قابلیت سروس رول کے مطابق ایم ایس سی 18سالہ رکھی گئی ہے اور اس وقت ایم ایس سی ڈگری ہولڈرز کی تعداد600 سے زائد ہے جو روزگار نہ ہونے کی وجہ سے ذہنی کوفت کا شکار ہیں اس کے باوجود بی ایس سی ایگریکلچر16 سالہ تعلیمی قابلیت رکھنے والوں کو ان پوسٹوں پر امتحان کیلئے درخواست فارم جمع کرنے کی اجازت دی جارہی ہے جو ایم ایس سی ایگریکلچر18 سالہ اعلیٰ تعلیم یافتہ ڈگری ہولڈرز بے روزگار کے ساتھ سراسر نا انصافی اور سروس رول کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایگریکلچر ریسرچ ونگ میں ریسرچ آفیسر گریڈ17 کی امتحان میں بی ایس سی والوں کوبیٹھنے کی اجازت دینے کیخلاف بھرپور احتجاج کرنے اور عدالت جانے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

انہوں نے صوبائی وزیر زراعت۔چیف سیکرٹری، سیکرٹری زراعت، ڈائریکٹر ایگریکلچر ریسرچ ونگ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بے روزگار ایم ایس سی18 سالہ اعلیٰ ڈگری رکھنے والوں کے ساتھ ہونے والی نا انصافیوں کو نوٹس لیکر ر سروس رول کے مطابق ہمارے حق میں فیصلہ دیں۔