کو ئٹہ : بلوچستان کے ضلع مستونگ میں سرکاری گرلز ہائی سکول کی زہریلی کیڑوں کے کاٹنے سے متاثرہونے والی طالبات کی حالت بہتر نہ ہو سکی، علاج کی بہتر سہولیات نہ ملنے اور مشتبہ وائرس کی نشاندہی نہ ہونے کے خلاف والدین اور طالبات نے احتجاجا کوئٹہ کراچی شاہرہ بلاک کرکے دھرنا دے دیا۔
مظاہرین کا کہنا تھ اکہ مستونگ کے کلی محمد شہی گرلز ہائی اسکول کی متاثرہ بیشتر طالبات کی حالت تاحال تشویشناک ہے۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق اسکول کی ڈیڑھ سو سے زائد طالبات اسپتال لائی گئیں تھی جن میں سے دو درجن کے قریب تاحال زیر علاج ہیں، متاثرہ بچیوں کو سانس لینے میں دشواری، منہ سے جاگ آنے کے علاوہ الٹیاں آنے کی شکایت ہے۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر مستونگ ڈاکٹر منظور بلوچ کے مطابق لڑکیوں میں وائرس کیڑے مکوڑوں کے کاٹنے کے سبب پھیلا۔والدین اور طالبات کا کہنا تھا کہ سیکرٹری صحت کی جانب سے ڈاکٹروں کی ٹیم بچیوں کے ٹیسٹ و علاج کیلئے مستونگ تاحال نہیں پہنچ سکی ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ وائرس پھیلنے کی اصل وجوہات کی نشان دہی کیلئے کمیٹی تشکیل دی جائے۔