کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع نصیرآباد کے رہائشی اعجازاحمد عمرانی نے وڈیرہ علی بخش عمرانی پراپنے دوبھائیوں کو قتل کرنے کا الزا م لگاتے ہوئے عدالت عالیہ سے پولیس کی ملزم کیساتھ برتے جانے والے نرم رویئے کانوٹس لینے اور کیس کی تحقیقات معتبرادارے یاکرائم برانچ کی نگرانی میں کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
جمعہ کے روزکوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ23مارچ2019ء کوعلاقے کے وڈیرے ہمارے گھروں کے قریب شکارکرنے آئے تھے جس پر میرے مقتول بھائیوں نے انہیں شکار کرنے سے منع کیا منع کئے جانے پر ملزمان نے طیش میں آکرسنگین نتائج کی دھمکیاں دی اوروہاں سے لوٹ گئے،کچھ دیربعدوڈیرہ علی بخش،الطاف،فیصل اورعبدالمجیدنے پہلے تشدداورپھرگولیاں مارکرمیرے بھائیوں کوقتل کردیا جوکہ کھلی دہشتگردی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملزمان نے علاقے میں خوف ودہشت کاماحول قائم کررکھا ہے،زمینوں پرقبضے،کسانوں کاپانی بندکرکے ان پرظلم اورجبرکرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملزمان کے بڑے بھائی حسین بخش عمرانی نے نامزدچاروں ملزمان میں سے تین ملزمان کواس شرط پر پولیس کے حوالے کیا ہے کہ پولیس ان سے نرمی برتے گی اورواقعے کے مرکزی ملزم وڈیرہ علی بخش جو2ماہ تک فرارتھا نے خودکوڈی آئی جی نصیرآبادپولیس کے حوالے کیاتاہم پولیس کی جانب سے ملزم کیساتھ لی گئی تصویرمیں نہ ملزم کوہتھکڑیاں لگائی گئیں اورنہ اس کامنہ چھپایاگیا ہے بلکہ ملزم افسران کیساتھ کھڑے ہوکرمسکرارہا ہے۔
پولیس کے اس غیرمنصفانہ رویئے کی وجہ سے انصاف کے حصول کیلئے ہماری امیدیں دم توڑ چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملزمان کیلئے سیاسی شخصیات اورحکومتی اراکین سے سفارش کرائی جارہی ہے اعلیٰ عدلیہ اورحکام بالاپولیس کی ہم کمزورطبقے کوانصاف فراہم کرنے کی بجائے ملزمان کی جانب سے جانبداری کانوٹس لیں اورکیس کی تحقیقات کسی معتبرادارے یاکرائم برانچ کی نگرانی میں کرائی جائے۔