|

وقتِ اشاعت :   June 10 – 2019

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے زیراہتمام عظیم سیاسی،قوم وطن دوست رہنماء شہید میر اسلم جان گچکی کے 17ویں برسی کی مناسبت سے بی این پی کوئٹہ کی جانب سے پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ میں تعزیتی ریفرنس کاانعقاد کیا گیا جس کی صدارت شہید میر اسلم گچکی کی تصویر سے کرائی گئی جبکہ مہمان خاص پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن ساجد خان ترین ایڈووکیٹ،اعزازی مہمان پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے ممبر میر غلام نبی مری تھے۔

ریفرنس میں شہید میر اسلم جان گچکی کی بلوچ قومی تحریک،بلوچ سرزمین اور محکوم ومظلوم قوموں کی تحریک کیلئے لازوال،ناقابل شکست،قربانی وجدوجہد اور آخر میں اپنی جان کی قربانی دینے پر ایک منٹ کھڑے ہوکر خاموشی اختیار کی گئی،اسٹیج کے فرائض پارٹی کے مرکزی کونسلر ہدایت اللہ جتک نے سرانجام دئیے۔

تعزیتی ریفرنس سے پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے اراکین ساجد خان ترین ایڈووکیٹ،میر غلام نبی مری،رکن صوبائی اسمبلی شکیلہ نوید دہوار،ضلعی صدر ورکن صوبائی اسمبلی احمد نواز بلوچ،ضلعی جنرل سیکرٹری آغا خالد شاہ دلسوز،حاجی محمد ابراہیم پرکانی،کامریڈ رحمت اللہ پرکانی،اسد سفیر شاہوانی،خدائے رحیم لہڑی،جاوید ناز بلوچ،پرنس رزاق بلوچ اورثناء اللہ کیازئی نے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان کے حقوق کیلئے سیاسی،قومی وجمہوری جدوجہد کیلئے شہید میر اسلم جان گچکی،ان کے خاندان اور ساتھیوں کی قربانیوں کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ ان کی جدوجہد اورقربانیوں کو کسی بھی صورت میں فراموش نہیں کیاجاسکتاہے۔

سیاسی کارکنوں اور قوم وطن دوستی کے فکر وفلسفہ سے وابستہ سوچ رکھنے والوں کیلئے ان کی قربانیاں وجدوجہد مشعل راہ کی حیثیت رکھتے ہیں،انہوں نے کہاکہ میر اسلم جان گچکی نے اپنے سیاسی جدوجہد کا آغاز بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے پلیٹ فارم سے کرتے ہوئے کیا۔

اور اس کے بعد بلوچ قوم اور بلوچستان میں درپیش ہونے والے واقعات وحالات کو مدنظررکھتے ہوئے ہمیشہ قومی تحریک میں فرنٹ لائن میں ایک سیاسی رہنماء کی حیثیت سے اپنی خدمات کو سرانجام دیا،بلوچستان کے پہلے منتخب جمہوری حکومت کے خاتمے پر میر اسلم جان گچکی اپنے دیگر سیاسی رفقاء کار کے ہمراہ اس ناروا،غیر سیاسی وغیر جمہوری عمل کے خلاف پہاڑوں کارخ اختیار کیا اور ایک نامور گوریلا کی حیثیت سے بلوچ قوم اور بلوچستان میں اس ناروا ظلم وجبر اقدام کے خلاف آواز بلند کی اور مختصر عرصے میں وہ بلوچستان کے علاقے مکران سے لیکر آواران اور جھالاوان،سراوان میں سیاسی ونظریاتی سوچ کے بدولت جدوجہد میں ان قوتوں کے خلاف برسرپیکار رہے۔

جنہوں نے بلوچستان کے پہلے حقیقی عوام کے منتخب حکومت کو غیر جمہوری اندازمیں ختم کرایا اور بلوچستان کے سیاسی اکابرین کو جھوٹے مقدمات میں گرفتار کرکے پابند سلاسل کیا،مقررین نے کہاکہ میر اسلم جان گچکی نے قوم وطن دوستی کے سیاست میں پارلیمانی اور جمہوری انداز میں پائے جانے والے قوم وطن دوست قوتوں کومتحد ومنظم کرنے کیلئے بھی ہمیشہ ایک بااصول انسان کے حوالے سے مثبت کردار اداکیا۔

کیونکہ انہیں بخوبی معلوم تھا کہ متحد ومنظم ہوئے بغیر بلوچ قوم اپنے قدرتی دولت سے مالا مال سرزمین اور جیوپولیٹیکل اہمیت کی حامل سرزمین کے ساحل وسائل اور بلوچ قومی تشخص کو کسی بھی صورت میں برقرارنہیں رکھ سکتے ہیں۔

کیونکہ استحصالی قوتوں کی نظریں اور مفادات بلوچ سرزمین کے وسائل پر اپنے جاری آمرانہ لوٹ وکھوسٹ اور توسیع پسندانہ پالیسیوں کو توسیع دینے پر مرکوز ہے ایسے حالات میں بلوچ قوم کو آنے والے چیلنجز،مشکلات اور یلغار سے بچنے کیلئے اور اپنے قومی تشخص کے تحفظ کیلئے متحدومنظم ہونا وقت اور حالات کی اولین ذمہ داری ہے،انہوں نے کہاکہ بی این پی حقیقی معنوں میں شہیدوں،غازیوں اور سیاسی اکابرین کی نمائندہ جماعت ہے۔

جنہوں نے ہمیشہ قومی مفادات اور اجتماعی معاملات کوترجیح دیکر بلوچستان دھرتی اور قوم پر ہونے والے واقعات کے خلاف عملی طورپر عوام کے صفوں میں موجود رہ کر استحصالی پالیسیوں ظلم وجبر اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ہمیشہ آواز بلند کی اور ہر صفحہ پرسرزمین کی حفاظت،آبیاری کو اولیت دیتے ہوئے اپنے تاریخ کو مسخ ہونے سے بچانے کیلئے کرداراداکیا۔

کبھی بھی سرزمین اور قوم کے خلاف ہونے والے مظالم،انسانی حقوق کی پامالیوں پر خاموشی اختیار نہیں کیا،تاریخ گواہ ہے کہ بی این پی کے سیکرٹری جنرل شہید گل زمین حبیب جالب بلوچ سے لیکر پارٹی کے درجنوں نہتے کارکنوں کو آمریت کے دور سے لیکر نام نہاد جمہوری حکومتوں میں بھی قومی حقوق کی پاداش اور اصولوں پر سودے بازی نہ کرنے اور مصلحت پسندی کے شکار نہ ہونے پر ظلم وجبر،قتل وغارت گیری کانشانہ بنایاگیا اور پارٹی کی سیاسی،قومی وجمہوری جدوجہد کی سیاست پرمضبوط گرفت کو کمزور کرنے کیلئے کوششیں اور منفی ہتھکنڈوں کا سلسلہ آج بھی جاری وساری ہے۔

کیونکہ ناعاقبت اندیش حکمران اور نادیدہ قوتوں کو یہ بخوبی معلوم ہے کہ ان کی توسیع پسندانہ پالیسیوں اور منصوبوں کے سامنے سب سے بڑی رکاوٹ بی این پی کے سیاسی ونظریاتی وہ کارکن ہے جو بزرگ،عظیم وطن دوست رہنماء سردارعطاء اللہ خان مینگل اور بی این پی کے سربراہ سرداراخترجان مینگل کی قیادت میں قومی جمہوری انداز میں حقیقی جدوجہد کو آگے بڑھارہے ہیں اور آئے روز پارٹی کی عوامی مقبولیت،پذیرآئی میں اضافہ اور سیاست پرمضبوط گرفت قائم ہیں۔

بلوچستان کی عوام اپنے حقوق کیلئے بی این پی کے حقیقی اصولی،سیاسی ونظریاتی سیاست پر مکمل اعتماد کااظہار کرتے ہوئے جدوجہد میں مصروف عمل ہے اور بہت سی قوتیں پارٹی کی اس عوامی مقبولیت،اصولی سیاست سے پریشان اور بوکھلاہٹ کے شکار ہوکر پروپیگنڈوں میں مصروف عمل ہے ایسے ہتھکنڈوں سے ہرگز پارٹی کی گراف کو کمزور نہیں کیاجاسکتاہے۔