کراچی: سندھ حکومت کے مشیر اطلاعات مرتضیٰ وہاب نے کہا ہےکہ آصف زرداری پر کیسز سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے اور اس کا مقصد ہماری قیادت کو ہراساں کرنا ہے لیکن پیپلزپارٹی اپنے ایجنڈے سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ عدالت کے تفصیلی فیصلے کے بعد لائحہ عمل دیں گے، یہ نئی روایت ہے، کیس کو مختلف تاریخوں پر سنا گیا اور آج اس کا فیصلہ سنا دیا، یہ نہیں بتایا گیا کہ کن قانونی وجوہات کی بناء پر ضمانت مسترد ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ یہ کیسز سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے ہیں اور اس کا مقصد پیپلزپارٹی کی قیادت کو ہراساں کرنا ہے، ماضی میں بھی یہ چیزیں ہوتی رہی ہیں، بلاول بھٹو زرداری اس حوالے سے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی سے مشاورت کے بعد لائحہ عمل طے کریں گے۔
مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ یہ سب ہمارے لیے نیا نہیں، آصف زرداری 12 سال جیل کاٹ چکے ہیں، ہراساں کیے جانے کے باوجود آصف زرداری نے بہادری سے کیسز کا سامنا کیا، ماضی میں کیا اور اب بھی کریں گی، ہم عوامی سیاسی جماعت ہیں اور عوام کے ساتھ رہیں گے۔
سندھ حکومت کے مشیر اطلاعات نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے حکومت مخالف بیانیہ ابھی شروع نہیں کیا، جب سے عمران خان وزیراعظم بنے تو 90 روز کے بعد دیکھا کہ یہ پالیسی کے ساتھ کام نہیں کرسکے اور پارلیمان کو اعتماد میں نہیں لیا، حکومت نے عوام دشمن معاشی پالیسی بنائی اور اس کی بلاول بھٹو نے کھل کر مخالفت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ عوامی رابطہ مہم ایک الگ ایجنڈا تھا لیکن اب فیصلہ آگیا ہے تو پھر کیس کے مندرجات دیکھیں گے، آج کا سی ای سی کا اجلاس معمول کا تھا لیکن اب عدالتی فیصلے پر بھی غور کریں گے، پیپلزپارٹی اپنے ایجنڈے سے پیچھے نہیں ہٹے گی، ہم عوامی مسائل پر سیاست کرنا چاہتے ہیں، ہم ملک گیر سیاست کریں گے اور جہاں احتجاج کرنا پڑا ہم کریں گے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ آصف زرداری کے معاملے پر قانونی طریقہ کار کو فالو کریں گے، شاید انصاف فوری نہ ملے لیکن ملے گا۔
خورشید شاہ کا رد عمل
دوسری جانب پی پی رہنما خورشید شاہ نے کہا ہےکہ انتقامی کارروائیوں سے پیپلزپارٹی کمزور نہیں ہوگی، یہ صورتحال افسوسناک ہے، دوسروں کے کیسز میں انویسٹی گیشن کے دوران گرفتاری نہیں ہوئی، اس حکومت سے یہی امید تھی، اس قسم کے کیس پہلے بھی بنائے گئے، ماضی میں بھی ایسے کیسوں میں کچھ ثابت نہیں ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے پہلے بھی گرفتاریوں کا ڈٹ کر سامنا کیا، انتقامی کارروائیوں سے پیپلز پارٹی کمزور نہیں ہوگی، پیپلز پارٹی کٹھ پتلی حکومت کی چیرہ دستیوں کا مقابلہ کرے گی۔