نوشکی : ایف سین110 ونگ میں آل۔پارٹیز اور زمیندار ایکشن کمیٹی کے درمیان مذکرات ہوئے ایف سی نوشکی کے میجر زین،کیپٹن شجاع ایس ایم 110 ونگ محمد رحمان اور نائب صوبیدار کلیم اللہ جبکہ آل پارٹیز کے میر شبیر بادینی میر اورنگ زیب جمالدینی محمد اعظم ماندائی میر خورشید احمد جمالدینی نے مذاکرات میں حصہ لیا۔
ایف سی نوشکی اور آل پارٹیز زمیندار ایکشن کمیٹی کے درمیان یہ طے پایا کہ کل صبع مطالبات کے حوالے سے مزید مذاکرات کئے جائینگے تاکہ مطالبات کو کیسکو حکام تسلیم کریں جبکہ عوام کی تکالیف کے پیش نظر آج رات سے صبع 10 بجے مذاکرات کے وقت تک گریڈ کا گھیراو ختم کر دی گئی۔
بجلی کی بندش سے چاغی،نوشکی کے عوام،سخت تکلیف میں مبتلا رہی اور اگر مزید یہ گھیراو اور بجلی کی۔بندش جاری رہیتی تو قلت آب کا خدشہ پیدا ہوتا ایف سی نوشکی کی کاوشوں سے بجلی کی بحالی ممکن ہو ا۔
اس سے قبل ڈپٹی کمشنر اور ایکسین کیسکو اور آل۔پارٹیز و زمینداروں کے درمیان مزکرات ناکام رہے تھے جس کے بعد ایف سی نے مزکرات کر کے بجلی بحال کروادی عوامی حلقوں نے فوری،مطالبات تسلیم کرنے لوڈشیڈنگ کے خاتمے مطالبہ کرتے ہوئے ایف سی نوشکی کی کوششوں کو سراہا ہے آج دوبارہ مزکرات ہونگے۔
دریں اثناء نوشکی بجلی لوڈ شیڈنگ اور ٹائم ٹیبل میں تبدیلی کے خلاف مظاہرین کا گرڈ اسٹیشن کے سامنے دھرنا،شاہراہ بلاک نوشکی، مل اور ضلع چاغی کے تمام فیڈرز کی بجلی سپلائی بند کردی گئی احتجاجی دھرنا دس گھنٹوں تک جاری رہی۔
تفصیلات کے مطابق دیہی فیڈرز میں بجلی لوڈ شیڈنگ میں اضافہ کے خلاف زمیندار ایکشن کمیٹی، آل پارٹیز اور قبائلی معتبرین کے قیادت میں امین الدین روڈ سے احتجاجی ریلی نکالی گئی احتجاجی ریلی میں لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی،احتجاجی ریلی شہر کے مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئے واپڈا گرڈ اسٹیشن پہنچی،مظاہرین نے کیسکو اور واپڈا حکام کے خلاف سخت نعرے بازی بھی کی اور دیہی فیڈرز میں پرانا شیڈول بحال کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
مظاہرین نے گرڈ اسٹیشن کا گھیراو کرکے گرڈ اسٹیشن کے سامنے روڈ کو ہر قسم کے ٹریفک کے لیے مکمل بند کرکے دھرنا دیکر بیٹھ گئے، جبکہ مظاہرین نے گرڈ اسٹیشن میں داخل ہوکر ضلع چاغی اور نوشکی کے تمام فیڈرز کو بجلی فراہمی بند کردی،بجلی بندش سے دونوں اضلاع کے لوگوں کو شدید گرمی میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
مظاہرین سے زمیندار ایکشن کمیٹی کے صدر میر اعظم ماندائی، بی این پی کے مرکزی رہنما میر خورشید جمالدینی، ضلعی صدر میر عطا اللہ مینگل، نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما خیر بخش بلوچ،قبائلی رہنما سردار نادر خان بادینی، میر شبیر احمد بادینی، حاجی میر حیات خان جمالدینی، ظاہر جان بلوچ، جماعت اسلامی کے ضلعی امیر حافظ مطیع الرحمن مینگل، جمعیت علما اسلام کے حافظ زکریا عادل،ماسٹر رشید مینگل و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ واپڈا سفید ہاتھی بن چکا ہے،بجلی کے بل جمع کرنے کے باوجود بھی واپڈا دیہی اور شہری فیڈرز کو انتہائی کم اور ناقص وولٹیج والی بجلی فراہم کررہی ہے۔
واپڈا کے ظلم و زیادتیاں ناقابل برداشت ہیں، فصلات کو مطلوبہ مقدار میں پانی کی عدم فراہمی سے فصل تباہ اور زمیندار نان شبینہ کے محتاج ہوکر رہ گئے ہیں، کیسکو کی عوام اور زمیندار دشمن پالیسیوں سے عوام کا جینا دوبھر ہوگیا ہے ہر سال مئی اور جون کے مہینہ میں جان بوجھ کر نوشکی کو کم اور ناقص وولٹیج بجلی فراہم کی جاتی ہے۔
حالانکہ نوشکی سے ماہانہ ڈیڑھ کروڑ سے زائد ریونیو جمع کرنے کے باوجود واپڈا کا رویہ نوشکی کے عوام کے ساتھ درست نہیں، دیگر اضلاع کو 18 گھنٹہ بجلی فراہم کی جاتی ہے مگر ضلع نوشکی کو سوچے سمجھے منصوبے کے تحت شدید گرمی میں بھی صرف 6 گھنٹہ بجلی فراہمی ناانصافی اور کیسکو کا دوہرا معیار پر مبنی پالیسی ہے۔
واپڈا کے دوہری پالیسی ہرگز ضلع کے عوام کو قبول نہیں، اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو نوشکی کے عوام واپڈا کے خلاف مزید سخت احتجاج کرتے ہوئے واپڈا کو بل دینا بند کردیں گے،واپڈا ضلعی انتظامیہ اور مظاہرین کے درمیان مذاکرات کے مختلف راونڈز ہوئے ڈپٹی کمشنر، اسٹٹنٹ کمشنر اور ایکسئین کیسکو نے مظاہرین سے مذاکرات کئے مگر مذاکرات کے مختلف راونڈ ناکام ہوگئے۔
نوشکی اور چاغی کو 10 گھنٹوں سے بجلی کی ترسیل بند رہی جبکہ مظاہرین نے گرڈ اسٹیشن کا کنٹرول سنبھال لیا ہے،جبکہ دوسری جانب لیویز پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری گرڈ اسٹیشن پر پوزیشن سنبھال لئے ہیں۔ ایف سی کمانڈنٹ نوشکی کی جانب سے مسئلہ حل کرنے کی یقین دہانی کے بعد مظاہرین نے پرامن طور پر آج تک احتجاج کا سلسلہ موخر کردیا۔