ڈیرہ اللہ یار: ڈیرہ اللہ یار میں پینے کے پانی کا بحران سنگین صورت اختیار کر گیا شہری شدید گرمی میں پانی کی بوند بوند کو ترس گئے خواتین بچے گیلن اٹھا کر گلی گلی پانی کے حصول کے لیے سرگرداں بھنگر کالونی میں حصول پانی کے لیے نکلا بچہ ٹینکر کی زد میں آکر جان سے گزر گیا شہر بھر میں پانی کے لیے صدائیں بلند ہوگئیں۔
سیاسی جماعتوں نے آواز اٹھانے کے بجائے چپ کا روزہ رکھ لیا رپورٹ کے مطابق ڈیرہ اللہ یار شہر میں واٹرسپلائی سے شہریوں کو پینے کے پانی کی فراہمی بند ہونے سے شہر بھر میں پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی خواتین اور بچے پانی کے حصول کے لیے گیلن اٹھا کر گلی محلے بھٹکنے لگے ہیں تاہم کہیں سے بھی انہیں پانی کی ایک بوند بھی میسر نہیں آتی پانی کا بحران سنگین ہونے کے باعث مساجد میں نمازیوں کو وضو اور میت کو غسل دینے کے لیے لوگ پریشان ہیں۔
پورا شہر کربلا کا منظر پیش کرنے لگا شہر کے گلی محلوں میں قلت آب کی وجہ سے آلاتش آلاتش کی صدائیں بلند ہو رہی ہیں محکمہ آبپاشی کی جانب سے پٹ فیڈر کینال کی ذیلی نہر قیدی شاخ کو پانی کی عدم فراہمی سے پبلک ہیلتھ انجنیئرنگ جعفرآباد کی واٹرسپلائی کے تالاب میں پانی کا ذخیرہ ختم ہونے کے بعد تالاب خشک ہوگئے اور گزشتہ ایک ہفتے سے پینے کے پانی کا بحران اب سنگین صورت اختیار کر گیا شہر بھر میں قلت آب کے بعد ٹینکر مافیا کی چاندی ہوگئی ہے۔
ٹینکر مافیا فی ٹینکر 800سے 1000روپے میں فروخت کرنے لگے ہیں ڈیرہ اللہ یار کے بھنگر کالونی میں ایک کمسن بچہ گھر کے لیے پانی لینے کے لیے نکلا تھا کہ پانی کے ٹینکر کی زد میں آکر جان سے بھی گزر گیا کمسن بچے کی نعش گھر پہنچنے پر والدین کو بیہوشی کے دورے پڑنے لگے بچے کی ماں پھول جیسے بیٹے کی میت پر دھاڑیں مار کر روتی رہی اور فریاد کرتی رہی پانی نہیں چاہیے۔
میرا بیٹا لوٹا دیں دوسری جانب شہر بھر میں قلت آب کی صورتحال سنگین ہونے کے باوجود سیاسی جماعتوں نے اہم مسئلے پر آواز بلند کرنے کے بجائے چپ کا روزہ رکھ لیا ہے محکمہ آبپاشی حکام کا کہنا ہے سوموار کو قیدی شاخ کو پٹ فیڈر سے پانی کی فراہمی ممکن بنائی جائے گی جس کے بعد ڈیرہ اللہ یار میں پانی کے بحران پر قابو پایا جائیگا۔