|

وقتِ اشاعت :   August 2 – 2019

کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ دھاندلی کی پیداور سلیکٹیڈ نیازی اور احتساب کا ڈھنڈورا پیٹنے والوں نے دس ارب روپے میں چودہ سینٹرز کو خرید کر 2018 کے الیکشن کی دھاندلی پر مہر تصدیق ثبت کردی ہے۔

یہ دس ارب روپے کہاں سے آئے اس کا احتساب کون کرے گا؟یہ بات انہوں نے مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ جہازی سیاست اور ہارس ٹریڈنگ کے چیمپئن کس منہ سے کرپشن اور احتساب کی بات کرتے ہیں؟ گزشتہ عام انتخابات میں کس طرح قوم پر مسلط ہوئے انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینٹ کے خلاف عدم اعتماد کی ووٹنگ کے دوران عسکری جمہورکا تماشہ سب نے دیکھا۔

اور 2018 کے الیکشن کی جھلک دیکھنے کو ملی، پہلے مرحلے میں 64 سینیٹر قرارداد کے حق میں کھڑے ہوئے اور چند منٹ بعد ووٹنگ ہوئی تو اس میں 14 ووٹ کم نکلے تاریخ کی بدترین کرپشن اور ہارس ٹریڈنگ کرنے والے نیازی صاحب ایک طرف کرپشن کے خلاف بات کرتے ہیں دوسری طرف ہر جگہ ہارس ٹریڈنگ کے ذریعے کٹھ پتلی محلات تعمیر کرنے میں بڑا نام کمانے کا موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔

اس معاملے میں خفیہ اور ظاہرافراد مزید داغدار ہوئے ہیں وقت آنے پر قوم ضرور احتساب کرے گی انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات ہے جو لوگ چھانگا مانگا سیاست کی بات کرتے تھے انھوں نے خود جہازی سیاست متعارف کروائی قوم نے دیکھا کہ سینٹ آف پاکستان کی تاریخ میں سب سے بڑی منڈی سجی اورسب سے بڑی بولی لگی جمہوریت اور جمہوری عمل کو داغ لگا ہے۔

اور اس کی براہ راست ذمہ داری عمران خان پر عائد ہوتی ہے انہوں نے کہا جمعیت علماء اسلام پاکستان قوم کی حقیقی ترجمانی کرتے ہوئے اس قسم کی بھونڈی سیاست کے خاتمے کے لیے کردار ادا کرتی رہے گی اس نا جائز حکومت کے بارے میں قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن نے جو پیشن گوئیاں کی تھیں وہ آج حرف بہ حرف سچ ثابت ہورہی ہیں کہ کونسی بیساکھیوں پر یہ حکومت کھڑی ہے۔