|

وقتِ اشاعت :   August 10 – 2019

کوئٹہ: بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کوئٹہ نے ایف اے اور ایف ایس سی 2019کے سالانہ نتائج کا اعلان کردیا۔ ملٹری کالج سوئی کے طالب علم شہریار نے 1040 نمبر لے کر پہلی پوزیشن جبکہ بی آر سی لورالائی کے حمیداللہ نے 1026نمبر لے کر دوسری پوزیشن حاصل کرلی جبکہ بی لورالائی کے ہی سید اسداللہ نے 1024نمبر لیکر تیسری پوزیشن حاصل کرلی ہے۔

اس طرح بلوچستان سے تعلق رکھنے والی طالبات لبنیٰ عبدالعلی،ایمن حفیظ نے پہلی پوزیشن جبکہ دوسری پوزیشن میں ربافیض تیسری پوزیشن میں بینشن مرشد اور صدف منیر نے حاصل کی۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کوئٹہ پروفیسر محمد یوسف بلوچ نے جمعہ کے روز پریس کانفرنس سے خطا ب کرتے ہوئے کیا۔


اس موقع پر سیکریڑی بلوچستان بورڈ پروفیسر شوکت علی سرپرہ،کنٹرولر بورڈ عبدالنبی ساسولی بھی موجود تھے، چیئرمین بورڈ نے مزید کہا کہ امتحان 09اپریل 2019کو شروع ہوئے اور 08مئی 2019کو اختتام پذیر ہوئے جس کے بعد پیپر ز کی پڑتال اور نتائج کی تیاری کا عمل شروع ہوا جوکہ آ ج تکمیل کا پہنچا۔انہوں نے کہا کہ امتحان میں کل 89149طلباء وطالبات شریک ہوئے جن میں سے 70072 کامیاب قرار پائے۔

اس طرح نتیجہ کا تناسب 78.60فیصد رہا، سال اول اورسال دوئم کے الگ الگ طلباء طالبات کی تعداد کچھ یوں ہے، سال اول میں 39376طلبا ء طالبات شریک ہوئے جن میں سے 27334کامیاب قرار پائے اس طرح نتیجہ کا تناسب 69.42کا میاب قرار پائے۔ سال دوئم میں 49773طلباء وطالبات شریک ہوئے،جن میں 42738 کامیاب قرار پائے۔

اس طرح نتیجہ کا تناسب 85.87فیصد رہا۔چیئرمین بورڈنے کامیاب ہونے والے طلباء وطالبات کو بالعموم اور پوزیشن لینے والوں کو بالخصوص مبارکباد دیتے ہوئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان نوجوانوں سے قوم کی بڑی توقعات وابستہ ہیں امید ہے کہ یہ طلباء و طالبات مزید محنت کرکے ملک و قوم خاص طور پر صوبے کا نام روشن کریں گے کیونکہ ہمارامستقبل ان سے وابستہ ہیں، چیئرمین بورڈ پروفیسر محمد یوسف بلوچ نے کہا کہ ہم کبھی بھی نہیں چاہیں گے کہ ہمارے بچے نقل کر کے پاس ہوں نقل کے خلاف ہم عملی جدوجہد کرتے رہیں گے۔

تاکہ نقل جیسے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ دیا جاسکے نقل کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے گی اس میں کسی قسم کی کوتاہی یا لاپرواہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی طلباء کو چاہیے کہ وہ اپنی ذہنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے تعلیم پرخصوصی توجہ مرکوز کریں تاکہ وہ بہتر انداز میں علم حاصل کر کے ملک و قوم کی خدمت کر سکیں موجودہ صوبائی حکومت تعلیم کو عام کرنے کے لئے ہمہ وقت کوشاں ہیں، بچوں کو بہتر انداز میں تعلیم دینے کے لئے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کارلارہی ہے۔

بچوں کو بھی چاہیے کہ وہ تعلیم دل جوئی کے ساتھ حاصل کریں کیونکہ آگے چل کر انہی بچوں کو ملک کا مستقبل سنبھالنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ آنے والی نسلوں کوجدید تعلیم کے زیور سے آراستہ کریں، موجودہ دور تعلیم کا ہے، جہالت کسی بھی قوم کی تقدیر نہیں بدل سکتی، جہالت کے اندھیرے میں رہ کر ترقی کا خواب کبھی شرمندہ تعبیرنہیں ہوسکتا۔