|

وقتِ اشاعت :   May 30 – 2014

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر) کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں بلدیاتی انتخابات دوسرے مرحلے کے تحت خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کیلئے پولنگ کا عمل مکمل ہوگیا، کوئٹہ میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی پر مشتمل وطن دوست پینل اور پانچ سے زائد جماعتوں پر مشتمل آل پارٹیز ڈیمو کریٹک الائنس کے درمیان کانٹے دار مقابلہ ہوا تاہم میٹرو پولیٹن کارپوریشن میں وطن دوست پینل کو برتری حاصل ہوئی ہے جبکہ ڈسٹرکٹ کونسل کوئٹہ میں اضافی ووٹ کاسٹ ہونے کی وجہ سے نتائج روک لئے گئے۔تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں خواتین اور اقلیت کی مخصوص نشستوں پر پولنگ ہوئی۔ پولنگ کا عمل صبح نو بجے شروع ہوا جو تین بجے تک جاری رہا۔ جس کے بعد گنتی کا عمل شروع ہوا۔ بلوچستان ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق کسان مزدور اور پروفیشنل سوشل ورکر کے کیٹگریوں پر انتخاب ملتوی کردیا گیاتھا۔ الیکشن کمیشن کے مطابق خواتین اور اقلیتوں کی 1055نشستوں کیلئے 1938امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا ۔جن خواتین کیلئے مخصوص دو ہزار تین سو بتیس نشستوں میں سے ایک ہزار بیاسی پر سترہ سو تہتر امیدواروں کے درمیان مقابلہ تھاجبکہ اقلیتوں کے لئے مختص سات سو تینتالیس مخصوص نشستوں میں سے ایک سو ستاون پر امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔ تہتر نشستوں پر ایک سو پینسٹھ امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا۔ کوئٹہ میں میٹرو پولیٹن کارپوریشن کوئٹہ کی کل 22نشستوں پر انتخاب عمل میں لایا گیاجس کے لئے وطن دوست پینل اور آل پارٹیز ڈیموکریٹک الائنس کے درمیان مقابلہ تھا ۔ وطن دوست پینل میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی ،نیشنل پارٹی اور ان کے حامی کچھ آزاد امیدوار جبکہ آل پارٹیز ڈیموکریٹک الائنس میں مسلم لیگ ن ، بی این پی مینگل، جمعیت نظریاتی، تحریک انصاف اور ان کے حامی آزاد امیدوار شامل تھے۔ خواتین کی انیس نشستوں پر چوالیس جبکہ اقلیت کی تین نشستوں پر آٹھ امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا ۔ غیر حتمی نتائج کے مطابق اقلیت کی تین میں سے دو نشستوں پر وطن دوست پینل کے امیدوارطاہرجدون جانسن نے 16ووٹ جبکہ کنور کمار نے 15ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔ تیسری نشست آل پارٹیز ڈیموکریٹک الائنس کے دانش یوسف نے 14ووٹ لیکر حاصل کی۔ غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق خواتین کی19نشستوں میں 10پر وطن دوست پینل جبکہ9نشستوں پر اے پی ڈی اے کے امیدواروں نے کامیابی حاصل کی۔ ووٹوں کی گنتی کے بعد غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کا اعلان دو مرحلوں میں ہوا۔ پہلے مرحلے میں 3,3ووٹ لینے والی14خواتین کو کامیاب قرار دیا گیا جبکہ پانچ نشستوں پر کامیاب امیدواروں کا اعلان قرعہ اندازی کے ذریعے کیا گیا۔ کیونکہ سات نشستوں پر امیدواروں کوبرابر برابر (2,2)ووٹ ملے ۔ جن کا فیصلہ ریٹرنگ آفیسر اسسٹنٹ سٹی احمد علی صدیقی نے قرعہ اندازی کے ذریعے کیا ۔ ذرائع کے مطابق قرعہ اندازی کے ذریعے کامیاب ہونے والی پانچوں امیدواروں کا تعلق وطن دوست پینل سے تھا۔ کامیاب امیدواروں میں بی بی رخسانہ ،بی بی روحانہ ،بی بی عالیہ ،بی بی ملکہ ،حسن بانو،زاہدہ بیگم ،فرزانہ منظور،کوثر ناہید ،معصومہ ،معصومہ احمد ،شہناز ہزارہ ،سکینہ مینگل،عائشہ سلیم ،فرزانہ علی احمد ،منور بی بی بلوچ ،نرجس ،نگہت ناز شامل ہیں ۔ دوسری جانب ڈسٹرکٹ کونسل کوئٹہ میں خواتین کی تین نشستوں پر چھ اور اقلیت کی ایک مخصوص نشست پر دو امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا جن کے لئے ووٹنگ زرعی کالج ایئر پورٹ روڈ میں ہوئی۔ تاہم پولنگ کا عمل اس وقت متنازعہ ہوگیا جب کل 9 کی بجائے 10ووٹ کاسٹ ہونے کا انکشاف ہوا۔ اضافی ووٹ کاسٹ ہونے پر امیدواروں نے احتجاج کیا۔جس کے بعد ریٹرننگ آفیسر نے پولنگ ایجنٹس کی باہمی مشاورت سے نتائج روک دیئے۔ الیکشن کمشنر بلوچستان سید سلطان بایزید کے مطابق اضافی ووٹ کاسٹ کئے جانے کے واقعہ کی تحقیقات کی جارہی ہے ، نتائج روک کر ڈسٹرکٹ ریٹرنگ افسر سے رپورٹ طلب کرلی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق حتمی اور سرکاری نتائج میں ایک دو دن لگ سکتے ہیں۔