|

وقتِ اشاعت :   September 8 – 2019

گوادر: صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ جیونی کے ساحل پر غیر قانونی ٹرالرنگ اور غیر مقامی ماہی گیروں کی جانب سے شیل مچھلی کے شکار کا نوٹس لے۔ غیر قانونی ٹرالرنگ میں اضافہ کی وجہ سے ماہی گیروں کے روزگار اور املاک کو نقصان کا سامناہے۔

غیر مقامی ماہی گیروں کی یلغار سے مقامی ماہی گیر وں پر یشان ہوگئے ہیں ان خیالات کااظہار ماہی گیر اتحاد جیونی کے رہنماؤں الہی بخش، غلام نبی، کہد ہ عبدالکریم، دوست محمد، عبدالخا لق نے گوادر ماہی گیراتحاد کے رہنماء جماعت جہانگیر کے ہمراہ پر یس کلب گوادر میں پر یس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جیونی کاساحل غیر قانونی ٹرالرنگ کا مرکز بنا دیا گیا ہے۔

جہاں سندھ سے تعلق رکھنے والے ٹرالر ممنوعہ جالوں سے لیس مچھلیوں کی غیر قانونی شکار اور نسل کشی کا مرتکب ہورہے ہیں اور یہ سب کچھ سمندر کے ممنوعہ علاقوں میں بلاخوف و خطر جاری ہے نہ صرف مچھلیوں کا غیر قانونی شکار ہورہاہے بلکہ ماہی گیروں کے جال کو بھی یہ ٹرالر تباہ کررہے ہیں غیر قانونی ٹرالرنگ میں اضافہ کی وجہ سے ماہی گیروں کے لیئے نہ صرف روزگار کے در وازے بند ہورہے ہیں۔

بلکہ ان کے املاک بھی نقصان کی زد میں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ غیر قانونی ٹرالرنگ کے علاوہ ایک اور مسئلہ غیر مقامی ماہی گیروں کی جیونی کے ساحل پر یلغارہے جو ساحل کے کنارے شیل مچھلی ”گُر“ کا شکار کررہے ہیں شیل مچھلی کا شکار دیگر ساحلی علاقوں میں بند ہے اور پابندی عائد ہے لیکن جیونی میں یہ سر عام ہورہا ہے غیر مقامی ماہی گیروں کی تعداد میں اضافہ کی وجہ سے جیونی کے ماہی گیر وں کو سمندر میں آنے اورجانے کے لیئے مشکلات در پیش ہوگئی ہیں۔

جس سے مقامی ماہی گیروں میں اشتعال پا یا جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جیونی کے ماہی گیر پہلے سے ہی غیر قانونی ٹرالرنگ سے پر یشانی کا شکار ہیں اور اس پر طرہ غیر مقامی ماہی گیروں کی یلغار کی بھی ہے۔ انہوں نے صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ جیونی کے ساحل پر جاری غیر قانونی ٹرالرنگ اور غیرمقامی ماہی گیروں کی یلغار کا فوری نوٹس لیاجائے تاکہ امن و امان کا مسئلہ پیدا نہ ہوسکے۔