|

وقتِ اشاعت :   September 8 – 2019

لاہور: دورئہ پاکستان سے پریشان سری لنکن سینئر کرکٹرز نے کورا جواب دے دیا۔

پی سی بی رواں سال اکتوبر میں سری لنکا کیخلاف ٹیسٹ سیریزکی ہوم گراؤنڈز پر میزبانی کا خواہاں تھا،انتظامات کا جائزہ لینے کیلیے ایس ایل سی کا ایک سیکیورٹی وفد بھی کراچی و لاہور آیا اور اطمینان کا اظہار کیا، جس کے بعد چیئرمین احسان مانی نے سری لنکن بورڈ کے صدر سے فون پر بات کی تھی،بالآخر اتفاق رائے سے فیصلہ ہوا کہ پہلے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیلی جائے گی، ٹیسٹ سیریز دسمبر میں ہوگی جس کے شیڈول اور وینیو کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔

نئے پلان کے مطابق سری لنکا کی ٹیم 25 ستمبر کو کراچی پہنچے گی جہاں 3 ون ڈے انٹرنیشنل میچز 27، 29 ستمبر اور 2 اکتوبر کو نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے، ٹی ٹوئنٹی سیریز کے تینوں میچز قذافی اسٹیڈیم لاہور میں 5، 7 اور 9 اکتوبر کو ہونا ہیں۔

دوسری جانب یہ اطلاعات بھی سامنے آتی رہی ہیں کہ بعض سری لنکن کھلاڑیوں کو دورے پر تحفظات ہیں، اب برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ٹیم کے متعدد سینئر کھلاڑیوں نے پاکستان میں ہونے والی ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیلنے سے انکار کر دیا ہے، ون ڈے کپتان ڈیموتھ کرونارتنے، ٹی ٹوئنٹی قائد لسیتھ مالنگا اور سابق کپتان انجیلومیتھیوز کو تاحال قائل نہیں کیا جا سکا۔

سری لنکا کے وزیر کھیل ہیرن فرنانڈو نے تصدیق کی کہ کچھ کھلاڑیوں نے اپنے اہل خانہ کی طرف سے اٹھائے گئے سیکیورٹی خدشات کی بنا پر کھیلنے سے انکار کیا ہے، انھوں نے کہا کہ سری لنکن کرکٹ حکام پیر کوکھلاڑیوں سے ملاقات کریں گے تاکہ دورے پر راضی کر سکیں۔ وزیر کھیل نے کہا کہ میں پلیئرز سے پہلے ہی کہہ چکا کہ ان کے ساتھ پاکستان جانے کو تیار ہوں۔

یاد رہے کہ بعض سری لنکن کرکٹرز کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیے جانے کے باوجود پی سی بی ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میچز کی میزبانی کیلیے تیاریاں جاری رکھے ہوئے ہے، قذافی اسٹیڈیم میں گھاس کی کٹائی مکمل ہوچکی، اسٹینڈز کا کام بھی شروع ہونے والا ہے، میڈیا باکس کی تزئین و آرائش کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق ٹکٹوں کی فروخت یوم عاشور کے بعد شروع ہوگی، پہلے مرحلے میں آن لائن اور پھر نجی کوریئر کمپنی کے ذریعے ٹکٹ دستیاب ہوں گے،کم سے کم قیمت 500 روپے رکھی گئی ہے، وی وی آئی پی انکلوژر کا ٹکٹ 3 ہزار روپے تک میں ملنے کا امکان ہے۔

پی سی بی کے ترجمان پہلے ہی کہہ چکے کہ پاکستان بھجوانے کیلیے کھلاڑیوں کا انتخاب اور ان کے تحفظات دور کرنا سری لنکن بورڈ کا کام ہے،ہماری طرف سے تیاریاں مکمل ہیں۔