خضدار: جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سرپرست وضلع خضدار کے امیر مولانا قمرالدین ضلعی جنرل سیکریٹری مولانا عنایت اللہ رودینی ضلعی سیکریٹری اطلاعات مولانا بشیر احمد عثمانی تحصیل خضدار کے امیر مولانا محمد اسحاق شاہوانی تحصیل نائب امیر مولانا محمود الحسن و دیگر نے کہا ہے۔
جب تک مفتی محمود کے کاروان کا ایک سپاہی زندہ ہے کوئی مائی کا لال عقیدہ ختم نبوت کے آئین میں ترمیم نہیں کرسکتا ملکی آئین و بین الاقوامی قوانین کے تحت قادیانی غیر مسلم ہیں اور ہمیشہ رہینگے مگر ملکی تاریخ کا یہ المیہ رہا ہے کہ کوئی بھی حکمران جماعت اقتدار سمبھالتا ہے تو آئین ختم نبوت کو متنازعہ بنانے کی کوشش کرتا ہے قادیانیوں کی سرگرمیاں اور قادنیت کی تبلیغ موجودہ حکمرانوں اور ان کے اتحادیوں کی سرپرستی میں ہورہے ہیں۔
جمعیت علماء اسلام حکمرانوں اور انکو اقتدار میں لانے والوں پر واضح کرنا چاہتی ہے کہ قادیانیوں کو کافر قرار دینے میں ہمارے اقابرین کی قربانیاں شامل ہیں آج ہم اپنے اقابرین کی نقش قدم پر چلتے ہوئے اس طرح کے ناپاک عزاہم کے خلاف سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوں گے ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام کے رہنماؤں نے گزشتہ روز مدرسہ اسلامیہ متصل مرکزی جامعہ مسجد خضدار میں مبین ختم نبوت ﷺ کے حوالے سے منعقد ایک عظیم الشان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
مبین ختم نبوت ﷺ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ حکمران قادیانیوں کی تبلیغ کی کھلی چھوٹ دیکر ہمارے جذبات سے کھیلنا بند کریں ہم حکمرانوں پر واضح کرنا چاہتے ہیں وعقیدہ ختم نبوت کی آئین میں ترمیم یا تبدیلی حکمرانوں کے لئے سیاسی موت ثابت ہوگا ہمارے اقابرین کی قربانیوں کی بدولت قادیانیوں کو ملکی و بین الاقوامی قوانین کے تھت کافر و غیر مذہب قرار دیئے گئے ہیں۔
مگر آج کے حکمرانوں کی ناہلی کی وجہ سے ایک بار پھر عقیدہ ختم نبوت ﷺ کے مسئلہ کو متنازعہ بنانے کی ناکام کوشش کی جارہی ہیں حکومتی سرپرستی میں قادنیت کی تبلیغ سر اُٹھانے لگی ہے مقررین نے مبین ختم نبوت ﷺ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکمران مزید اقتدار میں رہے تو عوام پر ظلم کے مترادف ہوگا کشمیر پر سودے بازی اور قادیانیوں کی سرپرستی کرنے والے قادنیت کی فروغ کوتحفظ دینے والے حکمرانوں کے خلاف اکتوبر میں تاریخی آزادی مارچ ہوگا۔
جمعیت کے کارکنان اور دیگر محب وطن سیاسی جماعتون و کارکنوں کو چاہئے ک نااہل حکمرانوں کے خلاف آزادی مار چ کی کامیابی کے لئے کوششیں تیز کریں۔ مقررین نے کشمیری عوام پر بھارتی مظالم کی مزمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام بوڑھوں بچوں اور خواتین پر قیامت ڈھائی جارہی ہے خواتین کی عصمتیں محفوظ نہیں افسوس کہ حکمرانوں نے کشمیری عوم کی 70سالہ قربانیوں کا سودا کیا کشمیر کی سودے بازی کرنے والے حکمران مگر مچھ کے آنسو بہا کر عوام کے آنکھوں میں دھول جھونکنے میں مصروف ہیں۔