کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر) بلوچستان زمیندار ایکشن کمیٹی نے بجلی کی مسلسل عدم فراہمی کے خلاف 5جون کو صوبے کے تمام اہم قومی شاہراہوں پر روڈ بلاک ہڑتال کا اعلان کردیا۔ کوئٹہ پریس کلب میں کمیٹی کے رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کمیٹی کے سیکرٹری جنرل حاجی عبدالرحمان بازئی نے کہا کہ وفاقی وزیر بجلی و پانی عابد شیر علی کی جانب سے بجلی چوری کے الزام سے زمینداروں کاا ستحقاق مجروح ہوا ہے زمیندار کیسکو کے 84ارب روپے مقروض ہے وفاقی وزیر اور کسیکو حکام کا یہ بیان غلط ہے سابق حکومت کی جانب سے جولائی 2010ء سے دسمبر 2012ء تک سبسڈی ختم کی گئی تھی اب کسیکو یہ رقم بھی زمینداورں پر ڈال رہی ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان بھر کے اکثر فیڈرز بند کردئیے گئے ہیں جبکہ 6مئی کو بولان میں 4کمبے گرنے کے بعد سے 16دن سے صرف و گھنٹہ بجلی فراہم کی جارہی ہے جس کی وجہ سے زمینداروں کو تقریباً3ارب زائد کا نقصان پہنچا ہے اور تھوڑی بہت فصل جو رہ گئی ہے تمام فیڈرز بند کرنے سے تباہ ہورہی ہیں اورزمیندار اپنی فصلوں اور باغات کی تباہی کو کسی صورت تباہ ہوتا نہیں دیکھ سکتے انہوں نے کہا کہ کیسکو اور وفاقی وزیر کے اس رویے کے خلاف زمیندار ایکشن کمیٹی 5جون کو بلوچستان بھر کی اہم شاہراہوں کو صبح 8سے شام 5بجے تک بلاک کرنے کا اعلان کرتی ہے ان شاہراہوں میں کوئٹہ چمن شاہراہ کو کچلاک کے مقام پر، کوئٹہ کراچی شاہراہ کو لک پاس کے مقام ، کوئٹہ سکھر شاہراہ کو بولان کے مقام پر بلاک کیا جائے گا اور تمام تحصیل و ضلع ہیڈ کوارٹر ز میں بھی ہڑتال کی جائے گی انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں، ٹرانسپورٹرز ، انجمن تاجران ، وکلاء ، طلبہ،پارلیمنٹرینز اور دیگر عوام سے ہڑتال کو کامیاب بنانے کی اپیل بھی کی گئی انہوں نے دادو و خضدار اور لورالائی و ڈیرہ غازی خان ٹرانسمیشن لائنوں پر تاحال کام مکمل نہ ہونے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ۔