کوئٹہ: سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن کے صدرامان اللہ کنرانی نے کہا ہے کہ مجھے عہدے سے برطرف کرنے کی خبربے بنیادہے۔ بلوچستان ہائی کورٹ نے سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن کے سیکریٹری عظمت اللہ چوہدری کواظہاروجوہ کانوٹس جاری کرکے انہیں 8اکتوبر 2019کوذاتی طورپرعدالت عالیہ میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
پروپیگنڈہ کرنے والے عظمت اللہ چوہدری اورصلاح الدین گنڈاپورکیخلاف ہتک عزت،قذف اور سول فوجداری کا مقدمات درج کراؤں گا۔بدھ کے روزکوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن کے صدرامان اللہ کنرانی نے کہا کہ لاہورمیں مخالف فریق کے چندوکلاء جن کی تعدادسوسے بھی کم تھی نے نام نہادقراردادکے تحت میرے اجلاس میں شریک نہ ہونے پر میرے کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک لائے۔
انہوں نے کہا کہ بطور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر میں 13 سو ووٹ حاصل کرکے منتخب ہوا تھا اور اب آئندہ انتخابات کے شیڈول کا اعلان بھی ہوچکا ہے ساراعمل قواعدوضوابط مجریہ 1989کے تحت مکمل ہوتاہے۔
انہوں نے کہا کہ سینئروکیل چوہدری افراسیاب الیکشن بورڈکاسربراہ ہے اورشکایات نمٹاتے ہیں اوراعتراض ہوتوپاکستان بارکونسل میں انتخابی عذرداری داخل ہوتی ہے جس کے چیئرمین اٹارنی جنرل آف پاکستان ہیں سپریم کورٹ آف پاکستان مجریہ قواعد1989کے اندرکسی بھی عہدیدارکو کوئی برطرف نہیں کرسکتا سوائے کہ وہ خوداستعفیٰ دے،کوئی منافع بخش ملازمت اختیارکرے یافوت ہوجائے اس کی جگہ پر چیئرمین الیکشن بورڈاس کو پرکرنے کانوٹیفیکیشن جاری کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بارکونسل کی جانب سے کسی انتخابی عذداری کے ذریعے کوئی امیدوارہارجائے یانااہل ہوجائے تو اس کی خالی نشست پر دوسرے امیدوارکی کامیابی کانوٹیفیکیشن جاری کرنا چیئرمین الیکشن بورڈ کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ افسوس ہے کہ ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ ادارے کے معززممبران نے اخبارات کے ذریعے ایسا تاثردیا ہے کہ صدرسپریم کورٹ بارایسوسی ایشن کو برطرف کرکے سینئرنائب صدرصلاح الدین گنڈہ پورکوقائمقام صدربنایاگیا ہے جس کی نہ قواعد میں گنجائش ہے اورنہ ہی الیکشن بورڈ نے صدرکی برطرفی اوردوسرے کی نامزدگی کاکوئی نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے نہ کے اس ضمن میں پاکستان بارکونسل میں کوئی عذرداری زیرالتواء ہے۔
اس موقع پر انہوں نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سیکریٹری سپریم کورٹ بار عظمت اللہ چوہدری اورصلاح الدین گنڈہ پور کیخلاف جھوٹے پروپیگنڈہ کے ذریعے میری شہرت کو نقصان پہنچانے پر ہتک عزت،قذف اور سول فوجداری کے مقدمات درج کراؤں گا۔انہوں نے کہا کہ میڈیا پرخبرشائع ہونے سے تکلیف ہوئی چیئرمین الیکشن بورڈ،چیئرمین پاکستا ن بارکونسل،اٹارنی جنرل اوروائس چیئرمین پاکستان بارکونسل ودیگر فریق میراموقف جاننے سے پہلے کوئی خبرجاری نہیں کریں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان ہائی کورٹ کوئٹہ ڈویژن نے سیکریٹری سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن کی جانب سے میرے خلاف عدم اعتماداورصلاح الدین گنڈا پور کو قائمقام صدرسپریم کورٹ بارمقررکرنے کے آرڈرکومعطل کرتے ہوئے سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن کے سیکریٹری کواظہاروجوہ کانوٹس جاری کرکے ان سے جواب طلب کیا ہے اوروہ 8اکتوبر 2019کوذاتی طورپر عدالت عالیہ میں پیش ہوکرعدالت کو مطمئن کریں گے کہ انہوں نے کس اختیارکے تحت آرڈرجاری کئے ہیں۔