جنوبی افریقہ کرکٹ بورڈ نےگریم سمتھ کی ریٹائرمنٹ کے بعد مشہور بیٹسمین ہاشم آملہ کو ٹیسٹ ٹیم کا کپتان مقرر کیا ہے۔
جنوبی افریقہ کی 1992 میں کرکٹ میں واپسی کے بعد ہاشم آملہ پہلے غیر سفید فام کھلاڑی ہیں جنہیں ٹیسٹ ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا ہے۔
ہاشم آملہ کو گریم سمتھ کی مسلسل 109 میچوں میں کپتانی کے بعد ریٹائر ہونے کے بعد ٹیسٹ ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا ہے۔
جنوبی افریقہ میں نسل پرستی کی پالیسی کے اختتام پر کرکٹ کی بحالی کے چوبیس سالوں میں جنوبی افریقہ نے صرف پانچ کپتان مقرر کیے ہیں۔
ہاشم آملہ سے پہلے کیپلر ویسلز، ہانسی کرونئیے، شان پولاک اور گریم سمتھ ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی کر چکے ہیں۔
اے بی ڈویلیئرز ون ڈے ٹیم کے کپتان اور ٹیسٹ ٹیم کے نائب کپتان ہوں گے۔
ہاشم آملہ اس سے پہلے جنوبی افریقہ کی انڈر 19 ٹیم کی کپتانی کر چکے ہیں۔
ڈربن میں پیدا ہونے والے ہاشم آملہ پہلے بھارتی نژاد کھلاڑی ہیں جنہوں نے جنوبی افریقہ کی نمائندگی کی ہے۔
31 سالہ ہاشم آملہ نے ٹیسٹ ٹیم کا کپتان مقرر ہونے پر اپنے ردعمل میں کہا کہ یہ ان کے لیے بہت بڑا اعزاز اور ذمہ داری ہے۔
ہاشم آملہ نے اپنے سابق کپتان گریم سمتھ کی قائدانہ صلاحیت کو خراج عقیدت پیش کیا۔
ہاشم آملہ چھہتر ٹیسٹ میچوں میں اکاون رنز کی اوسط سے 6214 رنز بنائے ہیں۔ ہاشم آملہ نے 21 سنچریاں سکور بنا چکے ہیں۔
ہاشم آملہ ٹیسٹ کے ساتھ ون ڈے میں کامیاب کھلاڑی تصور کیے جاتے ہیں اور وہ 85 ایک روزہ میچوں میں 53.34 کی اوسط سے چار ہزار رنز بنا چکے ہیں۔
کرکٹ جنوبی افریقہ کے چیف ایگزیکیٹو ہارون لوگارٹ نے کہا ہے کہ تین سینیئر کھلاڑیوں، مارک بوچر، ژاک کیلس اور گریم سمتھ کی ریٹائرمنٹ کے بعد ہاشم آملہ کی تقرری سے ٹیم میں استحکام پیدا ہوگا۔
ہاشم آملہ کا پہلا امتحان سری لنکا کے دورے کے دوران ہوگا جہاں جنوبی افریقہ نے دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلنی ہے۔