۔ — فائل فوٹو

|

وقتِ اشاعت :   September 24 – 2019

قلات: قلات میں چند روز قبل کلی گوم کے ایک مکان میں گیس سلنڈر دھماکہ میں ایک بچہ سمیت سات خواتین زخمی ہو گئے تھے جن میں سے تین خواتین گزشتہ روز زخموں کی تاب نہ لاکر جانبحق ہو گئے ہیں مرحوم خواتین میں جے یوپی کے رہنماء مولانا عبدالغفار حلیمی کی اہلیہ بیٹی اور بہو شامل ہیں۔

تینوں خواتین کی ایک ساتھ جنازہ اٹھنے سے پورا علاقہ میں کہرام مچ گیا قلات کے عوامی حلقوں نے سوئی گیس کمپنی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سوئی گیس کمپنی لوگوں کو گیس فراہم کرتی توہ لوگ گھروں میں نہ گیس سلنڈر استعمال کرتے اور نہیں سلنڈر گیس کا دھماکہ ہوتی قلات میں روان ماہ پندرہ ستمبر کو کلی گوم کے رہائشی اور جے یو پی کے رہنماء مولانا عبدالغفار حلیمی کے گھر میں اس وقت گیس سلنڈر کا زور دار دھماکہ ہوا جب اہلخانہ گھر میں کھانا پکارہی تھی دھماکہ کے بعد پورے گھر میں آگ بڑھک اٹھی جس کے نتیجے میں ایک بچہ سمیت سات خواتین جھلس کو شدید زخمی ہوگئے۔

زخمیوں کے ڈی ایچ کیو قلات میں ابتدائی طبعی امداد کے بعد کوئٹہ منتقل کر دیا گیا مگر گزشتہ روز شدید ذخمیوں سے تین خواتین زخموں کی تاب نہ لاکر جان کی بازی ہار گئے جنہیں قلات میں ان کے آبائی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا ہیں۔

ایک ساتھ تین جنازے اٹھنے سے پورا علاقہ غم میں مبتلا ہو گیا ہیں شہریوں کا کہنا ہے کہ کہ اس حادثے کی زمہ دار سوئی گیس کمپنی ہے اگر کمپنی کی جانب سے قلات کے شہریوں کو سوئی گیس فراہم کیا جاتا تو ایسے واقعات رونما نہیں ہو تے انکا کہنا تھا کہ سوئی گیس قلات کے شہریوں کو گیس تو فراہم نہیں کرتی بلکہ انہیں مارنے کے لیئے ماہانہ بلز وصول کررہی ہیں