|

وقتِ اشاعت :   September 25 – 2019

مچھ: آل پارٹیز کچھی بولان کا محکمہ ایجوکیشن میں خالی آسامیوں پر نان لوکل بوگس بھرتیوں کیخلاف احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان 127آسامیوں پر غیر مقامی لوگ براجمان ہے۔

96بوگس بھرتیوں پر انکوائری ہورہے ہیں جوشفاف ہونا چائیے بوگس بھرتیوں کادفاع اور تحفظ کیا جانا کسی المیہ سے کم نہیں بوگس ٹیچرز کو مخصوص تعداد کے زریعے ضلع کے مختلف تحصیلوں اور دیہی علاقوں کے اسکولوں میں تعنیاتی کا عمل کسی صورت قبول نہیں آسامیوں پر صرف اور صرف مقامیوں کا حق ہیں حق تلفی پر خاموش نہیں بیٹھیں گے 30ستمبر کو ڈھاڈر میں احتجاجی سمینار کا انعقاد کیا جائیگا۔

بوگس بھرتیوں کیخلاف مچھ ڈھاڈر بھاگ اور سنی میں بھی احتجاج کریں گے آل پارٹیز کچھی بولان کا اجلاس میں فیصلہ گزشتہ روزکچھی بولان کے ضلعی ہیڈ کوارٹر ڈھاڈر میں مبینہ بوگس بھرتیوں کیخلاف آل پارٹیز کچھی کا مشاورتی اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت مسلم لیگ ن کے صوبائی نائب صدر ملک اسداللہ سمالانی نے کی جس کا مہمان نیشنل پارٹی کے صوبائی ممبر ورکنگ کمیٹی خدائے رحیم بلوچ تھے۔

اجلاس میں نیشنل پارٹی کے ضلعی جنرل سیکرٹری اکبر بلوچ جمعیت علماء اسلام کے ضلعی جنرل سیکرٹری محمد یعقوب کھوسہ بی این پی کے رہنماء ملک اسداللہ بنگلزئی جماعت اسلامی کے ضلعی رہنماء عبدالحق پی پی پی کے ارباب محمد عظیم بلوچستان عوامی پارٹی کے علی حسن جتوئی آل جتوئی ویلفیئر کے حاجی حسین کچھی یوتھ اتحاد کے منظور بلوچ نیشنل پارٹی مچھ کے صدر ظفر اقبال جمالی عمران سمالانی عبداللہ بلوچ جمعیت ڈھاڈر کے مولانا بشیر احمد سوشل ورکر رحمت بلوچ ودیگر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے شخصیات اور متاثرہ نوجوانوں کے ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔

اجلاس میں ضلع کچھی میں محکمہ تعلیم کی خالی آسامیوں پر مبینہ نان لوکل بوگس بھرتیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کیا گیا اور ایسے کچھی بولان کو تعلیمی حوالے سے پسماندہ رکھنے کیلئے ایک سوچی سمجھی سازش قرار دیا گیا اورانھوں نے کہا کہ ضلع بھر میں تعلیمی ادارے تباہی کا شکار ہیں تعلیمی شرح بڑھنے کی بجائے کم ہوتی جارہی ہے۔

ضلع کے تمام مکتبہ فکر اور باشعور عوام کو اس اہم مسائل پر سوچھنے کی ضرورت ہے آج اگر ہم نے تعلیمی اداروں کے تباہ حالی پر خاموشی اختیار کرلی تو ہماری مستقبل تاریک اور تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گا۔

کچھی کو یتیم خانہ سمجھ کریہاں کے مقامی باشندوں کو مسلسل دیوار سے لگایا جارہا ہے آل پارٹیز کے رہنماؤں نے الزام عاید کیا ہے کہ محکمہ ایجوکیشن نے کچھی بولان کے 127 خالی آسامیوں پر بڑی تعدادمیں سندھ کے پی کے پنجاب شکار پور سکھر نصیر آباد جعفرآباد ڈیرہ اللہ یار سمیت مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے افراد کو بھرتی کررکھے ہیں۔

سیاسی جماعتوں کے جدوجہد کیوجہ سے 96بوگس بھرتیوں پر انکوائری کا باقاعدہ آغاز کیا گیا ہے جو شفاف ہونا چائیے باقی بوگس بھرتیوں پر بھی انکوائری کیا جائے انھوں نے کہا کہ بوگس بھرتیوں کو چھپانے کیلئے نت نئے طریقے آزمائے جارہے ہیں انہیں ضلع بھر کے تمام تحصیلوں اور دیہی علاقوں کے خالی آسامیوں پر تعنیات کرنے کا عمل شروع کیا گیا ہے اورہم سمجھتے ہیں ایسے لوگ ہمارے کھبی خیرخواہ نہیں ہوسکتے ضلع کے مقامی تعلیم یافتہ نوجوان بے روز گار کسمپرسی کے دن گزاررہے ہیں۔

کچھی بولان نانصافیوں اور مسلسل زیادتیوں کیوجہ سے گھمبیرصورتحال اختیار کرچکی ہے نوجوان نسل بے روز گاری سے تنگ آکر سماجی برائیوں کیطرف راغب ہورہے ہیں ضلع کی سیاسی جماعتوں نے حالات کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے آل پارٹیز کی قیام کو ضروری سمجھا آل پارٹیز محکمہ ایجوکیشن سمیت ضلع کے تمام اجتماعیت مسائل اور ایشوز پر مشترکہ جدوجہد کرنے سے گریز نہیں کرے گی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ محکمہ ایجوکیشن میں نان لوکل افراد اور بوگس بھرتیوں کیخلاف تحریک چلائی جائیگی۔

30ستمبر کو ڈھاڈر میں احتجاجی سمینارکا اہتمام کیا جائیگا اور مرحلہ وار مچھ بھاگ سنی میں بھی احتجاجی پروگرامز کا اہتمام کیا جائے گا انھوں نے کچھی بولان کے غیور عوام سے آل پارٹیز کے احتجاجی پروگراموں میں شرکت کی اپیل کی اور حکام سے بوگس بھرتیوں کے نوٹس کا مطالبہ کیا۔