|

وقتِ اشاعت :   October 1 – 2019

پنجگور: نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء حاجی صالح محمد بلوچ ضلعی صدر و سنٹرل کمیٹی کے رکن حاجی اکبر بلوچ نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت بلوچستان کی تاریخ کے بدترین نااہل حکومت ہے جن لوگوں کو عوام کی حق رائے دہی کے برخلاف سلیکٹ کرکے بلوچستان پر مسلط کردیا گیا۔

وہ عوام کو ریلیف دینے کے بجائے کسی اور ایجنڈے کی تکمیل میں مصروف ہیں تربت میں 114 ٹیچروں کی برطرفی پنجگور میں سابق حکومت کے دور میں 200 کے قریب لیڈی ہیلتھ ورکروں کی بھرتی کے باوجود انکی تعیناتی میں رکاوٹ ڈالنا سابق ایم پی اے فنڈز سے پنجگور کے کروڈوں روپے کے بجلی کے منصوبوں کی فنڈز کو بند کرنا جیڈا کے 36ڈیلی ویجز ملازمیں کی جبری برطرفی سے لگتا ہے۔

صوبائی حکومت اور انکے وزراء بلوچستان کے عوام سے انکے منہ کا نوالہ چھینا چاھتی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل پارٹی کے ضلعی جنرل سکیرٹری تاج بلوچ ڈپٹی جنرل سکیرٹری الطاف بلوچ کے ہمراہ تحصیل گوارگو پنجگور کے دورے پر مختلف اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس دوران مختلف یونٹوں کے قیام عمل میں لایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت بلوچستان بدترین دور سے گزر رہا ہے عوام مایوس اور ناامید بن کر سلیکٹیڈ نمائندوں اور وزیروں کو گالیاں دے رہے ہیں وزیر اور نمائندے صحت تعلیم روزگار اور عوام کی مسائل پر توجہ دینے کے بجائے کسی اور کو خوش کرنے میں مصروف ہیں پنجگور اواران کے عوام موجودہ سلیکٹیڈ ایم این اے کو جانتے ہی نہیں لیکن انھیں عوام پر مسلط کرکے نامزد کردیا گیا 2018 کے الیکشن کو ڈیڈھ سال کا عرصہ گزر چکا ہے۔

لیکن نامزد ایم این اے نے ایک منٹ کیلئے پنجگور اور اواران کے عوام کو دیکھنے تک گوارہ نہیں کیا ہے پنجگور کے عوام سوال کررہے ہیں کیا کوئی وفاق میں عوام کی نمائندگی ہے نفی میں جواب ملتا ہے پھر بھی دعوی کیا جاتا ہے 2018 کی الیکشن مکمل طور پر شفاف رہا ہے۔