|

وقتِ اشاعت :   October 7 – 2019

ڈیرہ اللہ یار: ڈیرہ اللہ یارکے ٹرک ٹرانسپورٹرز کا جیکب آباد پولیس کے خلاف شدید احتجاج سندھ بلوچستان کی قومی شاہراہ پر گاڑیاں کھڑی کرکے ہر قسم کی ٹریفک بند کردی مزاکرات کے لیے آئے ایس ایچ او کیساتھ مظاہرین کی تلخ کلامی جھڑپیں ایس ایس پی کی یقین دہانی پر احتجاج ختم کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق ڈیرہ اللہ یار کے ٹرک ٹرانسپورٹرز نے جیکب آباد پولیس کے ناروا رویے کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے اپنی گاڑیاں سندھ بلوچستان کی سرحد پر کھڑی کرکے قومی شاہراہ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کردیا چار گھنٹوں تک قومی شاہراہ بند ہونے کی وجہ سے دونوں اطراف سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

مظاہرین نے جیکب آباد کے ایس ایس پی جیکب آباد اور ایس ایچ او صدر تھانہ کے خلاف سخت نعرے بازی کی اس موقع پر ٹرک ٹرانسپورٹ یونین ڈیرہ اللہ یار کے رہنماؤں سردار رفیق احمد بھٹی درک خان بگٹی عابد علی بادینی حاجی جاوید احمد کھوسہ عبدالوہاب بگٹی غلام حسین بگٹی ودیگر کا کہنا تھا کہ صدر تھانہ کے ایس ایچ او ڈیرہ اللہ یار سے جیکب آباد اور اندرون سندھ جانے والی ٹرکوں کو بلا جواز روک کر ڈرائیوروں سے بھتہ طلب کررہی ہے بھتہ نہ دینے کی پاداش میں ہماری گاڑیوں کو چالان کروانے کیساتھ ہمارے ڈرائیورز کے خلاف منشیات اسمگلنگ ودیگر جرائم کے جھوٹے مقدمات درج کررہا ہے جو کہ ہمارے ڈیرہ اللہ یار کے ٹرانسپورٹرز کیساتھ ناانصافی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بارہا ایس ایس پی جیکب آباد اور ایس ایچ او کو گزارش کی ہے کہ ہمارے ساتھ ناانصافی بند کی جائے تاہم ناانصافی کا سلسلہ بدستور جاری ہے جیکب آباد پولیس کی ناانصافیوں کے باعث ہمارا روزگار ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے سیکڑوں ڈرائیورز اور ملازمین بیروزگار ہو کر گھر بیٹھ گئے ہیں۔

مظاہرین سے مزاکرات کے لیے آئے ایس ایچ او اصغر تنیو اور مظاہرین کے مابین تلخ کلامی کے بعد معمولی جھڑپ ہوئی جسکے بعد ڈی ایس پی کے ذریعے ایس ایس پی جیکب آباد نے مظاہرین سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کے بعد ٹرانسپورٹرز نے احتجاج ختم کردیا۔