|

وقتِ اشاعت :   October 7 – 2019

کوئٹہ: طلباء ایجو کیشنل الائنس میں شامل طلباء تنظیموں بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن،بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن(پجار) پشتونخوا اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن،پشتون اسٹوڈنٹس فیڈریشن،بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی،ہزارہ اسٹوڈنٹس فیڈریشن،جمعیت طلبئا نظریاتی کے مشترکہ بیان میں گورنر بلوچستان سے مطالبہ کیاگیا ہے۔

کہ فوری طور پروائس چانسلر بلوچستان یونیورسٹی کوبرطرف کیا جائے اورایک فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنا کر وائس چانسلر کی کرپشن،غیر قانونی تعیناتیو،اخلاقی کرپشن،اقرباء پروری کیخلاف مکمل تحقیقات کی جائے اور انہیں گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے بیان میں کہاگیا ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی تعلیمی لحاظ سیتباہ ہوچکی ہے۔

مکمل افریٰ تفری ہے اساتذہ،ملازمین اور طلباء وطالبات پر خوف وہراس کا ماحول مسلط کیا گیا ہے وائس چانسلر نے اپنے بیٹے سمیت دیگر ا فراد کو یونیورسٹی رولز کے برخلاف غیر قانونی طریقے سے تعینات کیا ہے فارمیسی میں ماضی اور حال میں وائس چانسلر کی کرپشن اوربے قاعدگیوں کی تحقیقات اشد ضروری ہے یونیورسٹی کو نوگو ایریا بنا دیا گیا ہے وائس چانسلر کی نام نہاد اور خودساختہ تنظیم یوبین کے نام پر کروڑوں روپے کی رقم کرپشن کی نذر کی گئی ہے۔

یونیورسٹی کے کئی ملازمین اور اساتذہ اور طلباء نے اس ظلم وجبر کے خلاف عدالتوں سے رجوع کیا ہے یونیورسٹی میں سیکورٹی کیلئے قائم سی سی ٹی وی کیمرے اور کنٹرول روم کے ریکارڈ کو مسلسل بلیک میلنگ کیلئے ا ستعمال کیا جارہا ہے اور اس حوالے سے درجنوں کیسز پر وائس چانسلر نے اپنی اثرورسوخ کو استعمال کرتے ہوئے زبردستی دبا یا ہے بیان میں گورنر بلوچستان کے رویے پر افسوس کااظہار کیا گیا۔