قلات: بلوچستان نیشنل پارٹی کے سیکریٹری جنرل سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا ہے کہ حکومت بی این پی کے چھ نقاط پر عمل نہیں کررہی اگر ہمارے تحفظات دور نہیں کیئے گئے تو اپوزیشن کے ساتھ مل سکتے ہیں آزادی مارچ جمعیت علماء اسلام کے جمہوری حق ہے اگر حکومتوں میں مداخلت جاری رہی اور کنڑولوڈ حکومتیں بنتے رہے ایک ہفتہ میں پارٹی بنائی گئی ووٹرز خریدے گئے اورحکومت بنائی گئی۔
تو اسکا عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا ملک میں مہنگائی میں اضافہ بجلی اور گیس کی قیمتیں بڑھنے سے عوام بری طرح متاثر ہو گئی ہیں حکومت لاپتہ افراد کو بازیاب نہیں کررہی ملازمتوں میں چھ فیصد کوٹہ پر عمل در آمد نہیں کیا جارہا شہید استمان میر نورالدین مینگل کو بلوچ قوم کی خدمات اور حقوق مانگنے کی پاداش میں شہید کیا گیا ان کی خدمات بلوچ قوم اور بی این پی کے لیئے کھلی کتاب کی مانند ہیں ان کی خدمات کو کھبی بھی فراموش نہیں کیا جا سکیں گا۔
بی این پی کی تاریخ قربانیوں سے بھری پڑی ہیں ہمارے راستے میں جتنے بھی رکاوٹیں ڈالے جائیں گے ہم بلوچ قوم کی اتحاد اور حقوق سے کبھی بھی دستبردار نہیں ہونگے ان خیالات کااظہارانہوں نے قلات میں شہید استمان میر نورالدین مینگل کے برسی کے موقع پر منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب اور مقامی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
تعزیتی ریفرنس سے بی این پی کے مرکزی نائب صدر پرنس موسیٰ جان احمدزئی بلوچ مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری لعل جان بلوچ مرکزی ہومن رائٹس سیکریٹری موسیٰ بلوچ مرکزی کمیٹی کے ممبر میر مراد مینگل راشدہ ہارون ٹکری شفقت لانگو ضلعی صدر وڈیرہ خیرجان بلوچ ارباب نعیم دہوار عبدالطیف قلندرانی حفیظ بلوچ احمد نواز اور دیگر نے بھی خطاب کیابلوچستان نیشنل پارٹی کے سیکریٹری جنرل سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا ہے۔
کہ بی این پی کا پی ٹی آئی کے ساتھ کچھ پوئنٹس پر پیش رفت ہوئی ہے اگلے ایک دو روز میں ہماری مزید حکومتی عہدیداروں سے ملاقاتیں متوقع ہے اگر ہمارے تحفظات دور نہیں ہوئے تو اپوزیشن پہلے سے ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں ہمارے مطالبات نہیں مانے گئے تو حکومت کو چلتا کریں گے ایک سواک کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ اور دھرنا جمعیت علماء اسلام کے جمہوری اور آئینی حق ہے۔
اسے احتجاج سے نہیں روکا جاسکتا ہے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت کے چلے جانے سے بلوچستان کے عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا اس حکومت کے چلے جانے کے بعد ایک اور کنٹرولڈ حکومت آئے گی اور پھری واہی پورانا سلسلہ دوبارہ شروع ہو جائے گی اگر حکومت میں مداخلت اور جاری رہی اور کنٹرولڈ حکومتیں بنتے رہے۔
تو اسکا کا عوام کو کوئی بھی فائدہ نہیں پہنچ تا ہے انہوں نے کہا کہ ایک ہفتے میں پارٹی بنی اس کے لیئے ووٹرز خریدے گئے اور حکومت بھی اس کے حوالے کیا ایسے عوامی حکومتیں نہیں بنتی انہوں نے کہا کہ ہماری دی گئی چھ نقاط پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا ہیں لاپتہ افراد بازیاب نہیں ہورہے ہیں وفاقی ملازمتوں میں بلوچستان کا چھ فیصد کوٹہ پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا ہیں افغان مہاجرین کو واپس نہیں کیا جارہا ہیں۔
بلکہ ان کے لیئے قومی شناخت کی حصول آسان بنایا جارہا ہیں ظلم کی انتہا یہ ہے کہ بلوچستان کو بجلی فراہم نہیں کی جاتی اور بلوچستان میں بننے والے 230 میگاواٹ بجلی وفاق لیجارہی ہیں قلات میں سوئی گیس مسئلے پر میں نے کئی بار اسمبلی کی فلور پر بات کی ہے اور کہا ہے کہ قلات سمیت بلوچستان کے دیگر علاقوں میں گیس پریشر بڑھائی جائے اور سردیاں شروع ہونے سے قبل ہی اس مسئلے کو حل کیا جائے اگر گیس کا مسئلہ حل نہیں ہوا۔
تو ہم سینٹ اور قومی اسمبلی میں احتجاج کریں گے تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پرنس موسیٰ جان احمدزائی نہیں کہا کہ قلات میں دو جھولے اور سرکس لگانے سے قلات ترقی نہیں کرتا اس کے بنیادی مسائل کو حل کیا جائے قلات میں سڑکیں تباہی کی وجہ سے چلنے پھرنے کے قابل نہیں ہسپتال میں ادویات نہیں تعلیم کا شعبہ تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہیں۔