کوئٹہ: طلبا ایجوکیشنل الائنس کے رہنماوں نے بلوچستان یونیورسٹی میں طلبا وطالبات کو مبینہ طور پر بلیک میل کرکے ہراساں کرنے کے واقعات پرتشویش کااظہارکرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ جامعہ کے انتظامی سربراہ کو عہدئے سے ہٹاکر اسکینڈل کی شفاف تحقیقات کیلئے تحقیقاتی کمیشن تشکیل دی جائے اور ذمہ داران کوقرار واقعی سزا دی جائے۔
یہ بات پشتونخوا اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے صدرکبیر افغان، بی ایس اوپجار کے صوبائی صدرگورگین بلوچ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات عمران بلیدی، بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی وائس چیئرمین خالدبلوچ،جمعیت طلبا اسلام کے صوبائی صدرحافظ سعیدنور،ہزارہ اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی سیکریٹری جنرل مجتبیٰ زاہد، ودیگر نے منگل کو کوئٹہ پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ طلباایجوکیشنل الائنس جامعہ میں کرپشن،اقرباپروری،میرٹ کی پامالی،طلباسیاسی تنظیموں پرپابندی عائد کرکے یونیورسٹی کونوگوایریا بنانے سمیت دیگر واقعات کیخلاف گزشتہ ایک سال سے آوازاٹھارہی ہے اوراراکین اسمبلی اورسول سوسائٹی کوآگاہ کیاجس پر طلبا تنظیموں کیخلاف انتقامی کارروائیاں کی گئیں،رہنماوں پرپابندی عائد کرکے سیاسی سرکلزکواکھاڑدیاگیا۔انہوں نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے طالبات کو بلیک میل کرنے کے دل دہلا دینے والے واقعات میں مبینہ طور پراعلیٰ افسران سمیت درجنوں ملازمین بھی ملوث ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں پشتون بلوچ اورہزارہ روایات کے برخلاف واقعات کارونماہوناتشویشناک عمل ہے،انہوں نے الزام عائد کیا کہ طلباوطالبات کوہراساں کرنے کے واقعات سے یونیورسٹی انتظامیہ آگاہ ہے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ سیکورٹی وسی سی ٹی وی کیمروں کاکنٹرول روم بلیک میلنگکامرکزہے، انہوں نے الزام عائد کیا کہ گزشتہ سال جامعہ بلوچستان میں غیرقانونی طورپرلیکچرارکی تعیناتی عمل میں لاکریونیورسٹی کوعلمی حوالے تباہ کیاگیااورسینڈیکیٹ ممبران کے اختلافی نوٹ کے باوجوداین ٹی ایس ٹیسٹ میں فیل امیدوارکواسسٹنٹ پروفیسرتعینات کیاگیا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ کمیشن قائم کرکے شفاف تحقیقات کرکے ملزمان کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔دریں اثناء بلوچستان یونیورسٹی میں طالبات کو ہراساں کرنے اور بلیک میلنگ کیخلاف طلباء تنظیموں کا یونیورسٹی میں شدید احتجاج یونیورسٹی انتظامیہ کو برطرف کرنے کامطالبہ کردیا گیا کسی بھی ناخوشگوارواقعے سے نمٹنے کیلئے پولیس اور ایف سی کی باری نفری تعینات کردی گئی تفصیلات کے مطابق بلوچستان یونیورسٹی میں انتظامیہ کی جانب سے طالبات کوہراساں کرنے اور بلیک میلنگ کے خلاف طلباء تنظیموں نے یونیورسٹی میں بہت بڑی ریلی نکالی۔
جس میں سینکڑوں کی تعداد میں طلباء شریک تھے طلباء تنظیموں کے رہنماؤں نے وائس چانسلر اور یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ واقعے میں ملوث ملزمان کوگرفتار کر کے ان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے طلباء تنظیموں نے پہلے بھی اس حوالے سے اپنے خدشات کااظہار کیاتھا مگر کسی نے بھی اس حوالے کوئی توجہ نہیں دی اور یونیورسٹی کو سیکورٹی رسک قرار دیتے ہوئے یونیورسٹی کوفورسز کے حوالے کیاگیا۔
طلباء تنظیمیں اس واقعے پر کسی بھی صورت خاموش نہیں رہے گی اگر وائس چانسلر اور یونیورسٹی انتظامیہ کو برطرف نہیں کیاگیا تو آئندہ چند دنوں میں بھر پوراحتجاج کیا جائے گا اور سیاسی جماعتوں سے بھی رابطہ کیا جائے گا۔