پولیس کے مطابق منگل کی شام کو دہشتگردوں نے ڈبل روڈ پر نیٹو مارکیٹ کے سامنے موٹرسائیکل میں بم نصب کرکے کھڑی کردی، ریپڈرسپانس گروپ مدد گار کے اہلکار گاڑی میں گشت کررہے تھے جونہی ان کی گاڑی قریب پہنچی دھماکہ ہوگیا جس سے حوالدار خلیل احمد شہید جبکہ 11 زخمی ہوگئے جنہیں ٹراما سینٹر منتقل کردیاگیا،عینی شاہدین کے مطابق دھماکہ اس قدر زوردارتھا کہ زمین لرز اٹھی اور قریبی کھڑی4گاڑیوں میں آگ لگ گئی جس پر فائربریگیڈ نے بڑی جدوجہد کے بعد قابو پایا۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق دھماکہ ریموٹ کنٹرول کے ذریعے کیاگیا اور6سے8کلو گرام دھماکہ خیزمواد اور بال بیرنگ بھی استعمال کئے گئے۔صوبائی وزیر داخلہ میر ضیا ء لانگو نے کہا کہ بلوچستان میں کافی عرصے سے دہشتگردی کی لہر جاری ہے سکیورٹی فورسز کی قربانیوں کی بدولت بلوچستان میں کافی حد تک امن قائم ہوا ہے، د ہشت گرد فورسز کو نشانہ بنا رہے ہیں پولیس نے دہشتگردی کے خلاف کامیاب کارروائیاں کی ہے جس سے دہشتگردحواس باختہ ہوگئے ہیں،ماضی میں ایسی وارداتوں میں ہمسایہ ملک کا ہاتھ رہا ہے تاہم واقعہ کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔کوئٹہ شہر میں ایک بار پھر پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایاجارہا ہے، گزشتہ چند ماہ کے دوران مختلف واقعات میں پولیس کی گاڑیوں کو نشانہ بنایا جاچکا ہے جس میں سیکیورٹی اہلکاروں کے جوان شہید ہوچکے ہیں۔
اس سے قبل کوئٹہ میں اہم عہدوں پر فائز پولیس آفیسران کو خود کش حملوں، ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے نشانہ بنایاگیا ہے جس سے ہم بہادر ونڈر آفیسران سے محروم ہوئے۔ دہشت گردوں نے آفیسران کو اس لئے نشانہ پر رکھا ہوا ہے کیونکہ کوئٹہ شہر میں بڑی دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث کالعدم شدت پسند تنظیموں کے اہم کارندوں کو نہ صرف گرفتار کیا گیا بلکہ انہیں کیفر کردار تک پہنچانے میں ان آفیسران کا کلیدی کردار رہا ہے۔
پولیس اور لیویز اہلکار اپنے فرائض بخوبی سرانجام دے رہے ہیں مگر حکومت کو بھی مزید اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے گزشتہ چار سالوں سے زائد عرصہ سے سیف سٹی پروجیکٹ مکمل نہیں ہوسکا ہے جس کا بنیادی مقصد کوئٹہ شہر کو دہشت گردی سے محفوظ کرنا ہے،گزشتہ حکومت کے دوران یہ دعوے کئے گئے کہ سیف سٹی منصوبہ کو مقررہ وقت میں مکمل کیاجائے گا منصوبے کا آغازسریاب اور شہر کے ان حصوں سے کیا جائے گا جہاں امن وامان کا زیادہ مسئلہ درپیش ہے۔
سابق وزراء اعلیٰ کے بیانات اب بھی ریکارڈ پر موجود ہیں جنہوں نے شہر میں سیکیورٹی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے دئیے تھے کہ امن وامان کے قیام کے لئے، کوئٹہ سیف سٹی منصوبے کی تکمیل کو ہر صورت یقینی بناکر شہر میں دہشت گردی اور دیگر جرائم میں غیر معمولی کمی لائی جائے گی۔ بہرحال یہ پروجیکٹ ابھی تک مکمل نہیں ہوسکا ہے موجودہ حکومت اسے جلد مکمل کرے تاکہ مزید دہشت گردی کے واقعات رونما نہ ہوسکیں کیونکہ حالیہ واقعات ایک الارم ہیں جن کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔