خضدار: بلوچستان کے معروف سیاسی و سماجی رہنماء میر عبدالرؤف ساسولی نے کہاہے کہ بلوچستان کی سیاست سردار، وڈیرہ ے اور سمگلروں کی نرغے میں ہے، ان تینوں سے بلوچستان کو آذاد کرنے کی ضرورت ہے، ان طبقات نے نہ بلوچستان کے عوام کی صحیح معنوں میں فلاح بہبود کے لئے کام کیا اورنہ ہی نیک نیتی کے ساتھ بلوچستان کی تعمیر وترقی کے لیئے جدوجہد اور غور و فکر کیا، آج بلوچستان کے عوام کی حالت ایتھوپیا، اور صومالیہ سے مختلف نہیں ہے۔
ایجوکیشن اور صحت کے شعبے تباہ وبرباد ہیں، بلوچستان میں نیشنل ہائی وے پر موت کا رقص جاری ہے، اسی طرح دوسرے شعبوں میں عوام کاکوئی پُرسانِ حال نہیں ہے ان کے طرز گفتگو حکمرانی عوام کے مزاج کے برخلاف ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے خضدار پریس کلب میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
میر عبدالرؤف ساسولی کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام کی صحیح معنوں میں آج تک رہنمائی نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی ان کے مسائل کا احاطہ کرنے کے لئے سنجیدہ گی سے غور کیا گیا ہے، وفاق میں آج کی حکومت ہمارے سامنے ہے جو کہ معیشت کو تباہی کے دلدل میں پہنچایا ہوا ہے، موجودہ حکومت کے وزراء زیادہ تر جذباتی نظر آتے ہیں۔
ملکی مسائل کا حل اور حکومت کو چلانا جذباتیت سے نہیں تحمل و برد باری اور ہوم ورک سے ہوسکتا ہے تاہم ان میں سے حکومت کے پاس کچھ بھی نہیں ہے جس کی وجہ سے آج قوم اس حال پر پہنچا ہوا ہے، جہاں مہنگائی اور بے روزگاری میں بے حد تک اضافہ ہواہے لوگ غربت و بے روزگاری کے دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں۔