|

وقتِ اشاعت :   October 23 – 2019

کوئٹہ: انصاف اسٹوڈنٹس فیڈریشن،اسلامی جمعیت طلباء،جمعیت طلباء اسلام نظریاتی اوراہلحدیث یوتھ فورس پر مشتمل طلباء گرینڈالائنس کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی میں پیش آنیوالے ہراسگی کے واقعات کی شفاف تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے۔

منگل کے روز کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے طلباء گرینڈالائنس کے چیئرمین سیدداؤدشاہ،جنرل سیکریٹری عبدالرحیم،ضیاء الدین ودیگر نے بلوچستان یونیورسٹی کے وائس چانسلر سمیت دیگر کی گرفتاری کیلئے صوبائی حکومت کو 48گھنٹوں کاالٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ عدم گرفتاری کیخلاف 24اکتوبرسے جامعہ بلوچستان میں جاری احتجاج میں شدت لائی جائیگی۔

انہوں نے کہا کہ ذاتی مفادات کے حصول کیلئے چند طلباء تنظیموں کا احتجاج کے نام پر طلباء کوکلاسوں سے نکالنااچھی روایت نہیں ہے،جامعہ بلوچستان میں طلباء وطالبات کو ہراساں کرنے کے اسکینڈل کی تحقیقات کیلئے صوبائی اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی کو مستردکرتے ہیں۔

اس کمیٹی پر ہمیں اعتمادنہیں،کمیٹی میں شامل اراکین اسمبلی مسئلہ حل کرنے کی بجائے چیئرمین کے عہدے کیلئے لڑرہے ہیں جو تشویشناک ہے،انہوں نے کہا کہ خفیہ کیمروں کی تنصیب کے معاملے میں بلوچستان یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلرسمیت دیگر تین آفیسران کو گرفتارکرکے واقعے کی شفاف تحقیقات عمل میں لانے کیلئے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی شفاف تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن میں خواتین کوشامل کیاجائے تاکہ خواتین کوشامل کیاجائے۔