|

وقتِ اشاعت :   October 25 – 2019

گوادر: بلوچستان یو نیورسٹی میں جنسی حراسانی کے واقعہ کے خلاف آل پارٹیز، انجمن تاجران اور سول سوسائٹی کے زیر اہتمام پر یس کلب گوادر کے سامنے احتجاجی مظاہر ہ کیا گیا۔

مظاہر ین نے واقعہ کے خلاف مزمتی بینر ز اٹھا رکھے تھے۔ احتجاجی مظاہر ہ سے خطاب کرتے ہوئے آل پارٹیز کے کنو ینر نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر فیض نگوری، بی این پی (مینگل) کے ضلعی صدر کہدہ علی، جماعت اسلامی کے ضلعی نائب امیر سعید احمد بلوچ، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے نائب تحصیل امیر مولانا عبدالھادی،پی این پی (عوامی) کے ضلعی صدر عبد الرحمن پیر بخش،پی پی پی کے رہنماء اعجاز حسین، پی پی ٹی آئی کے ضلعی صدر مولابخش مجاہد،انجمن تاجران گوادر کے صدرحاجی غلام حسین دشتی، سول سوسائٹی کے ناصر رحیم سہرابی، سابقہ ضلعی ناظم عبدالغفار ہوت اورمیر ارشد کلمتی نے کہا کہ بلوچستان یونیورسٹی کا واقعہ ہر حوالے سے قابل مزمت ہے یہ کسی قوم یا قبیلہ کا مسئلہ نہیں بلکہ من الحیث ہمارا سماج اس انسانیت سوز واقعہ سے افسردہ اور ذہنی تناؤ کی کیفیت کا شکار ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان یو نیورسٹی ہمارا مادر علمی ادارے کی حامل تعلیمی درسگاہ ہے وہاں بلوچستان بھر کے طلبہ و طالبات اپنے بہتر مستقبل کے خواب اپنے آنکھوں میں سجاکر تعلیم حاصل کرنے جاتے ہیں لیکن وہاں نگرانی کے نام پر ان کی عزتیں تار تار کی جارہی ہیں جو کسی بھی مہذب معاشرہ کا آئینہ دار نہیں یہ قومی غیرت کا مسئلہ ہے۔

کیونکہ عزت اور ننگ و ناموس کی حفاظت کا درس نہ صرف مزہبی طور پر مسلمہ ہے بلکہ یہ قومی غیر ت کا بھی معاملہ ہے جس کی حفاظت کے لیئے لوگ اپنی جان تک بھی قر با ن کر دیتے ہیں جس طرح ایک غیر بلوچ عورت کی آبر و کی خاطر نواب بگٹی نے مزاحمت کی جس کے نتیجے میں آج تک بھی بلوچستان آگ کے شعلوں کی لپیٹ میں ہے لیکن پھر سے یہ تاریخ دہرائی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ گزشتہ کئی دنوں سے گردش کررہا ہے لیکن صوبائی حکومت اور صوبائی اسمبلی میں بھیٹے ہوئے ممبران کی حالت اس وقت قابل رحم ہے جو اس انسانیت سوز واقعہ جس میں ہماری بچیاں کرب میں مبتلا ہیں کے بارے میں ایک شبد بھی نہیں بو ل پارہے۔ لگتاہے ہم میں انسانیت اور غیر ت کی حس ختم ہوگئی ہے۔ وزیراعلیٰ سے لیکر گورنر تک سب مصلحت پسندی کا شکار نظر آتے ہیں جس کی مثال وی سی کی معطلی کے لیئے نہ صرف لیعت و لعل سے کام لینا ہے بلکہ جس طر یقے سے وی سی کو معطل کیا گیا ہے وہ بادل نخواستہ کی حالت کی غماز ی کر تاہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان یو نیورسٹی کے واقعہ کے واقعہ کو کسی بھی صورت نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ اس واقعہ نے گوادر سے بولا ن تک سب کو ہلاکر رکھ دیا ہے اس انسانیت سوز واقعہ کی وجہ سے ہمارے بچیوں کا مستقبل داؤ پر لگ چکا ہے بلوچستان یو نیورسٹی اسکینڈل بادی النظر میں بلوچستان میں شعور و زانت اور آگہی کی راہوں کو مسدود کرنے کی سازش ہے لیکن بلوچستان اور یہاں کا معاشرہ اس کی بیچ کنی کر نے کے لیئے پوری طرح تیار ہے تمام سازشوں کو قومی غیر ت پر حملہ کرنے والوں کو عبرت کا نشان بناکر دم لیا جائے گا۔

ا نہوں نے کہا کہ وی سی کی معطلی کافی نہیں بلوچستان یو نیورسٹی میں سروالینس کے نام پر جو بے حیائی پھیلانے کی کوشش کی گئی ہے اس میں وی سی کسی بھی طور پر بر ی الذمہ نہیں ہو سکتے اس لیئے مطالبہ کر تے ہیں کہ وی سی کو گرفتار کر کے شامل تفشیش کیا جائے، واقعہ کی شفاف تحقیقات کے لیئے جو ڈیشل کمیشن کا قیام عمل میں لایاجائے اور جو کردار اس واقعہ میں میں ملوث ہیں ان کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ مظاہر ہ کے نظا مت کے فرائض نیشنل پارٹی کے تحصیل نائب صدر حفیظ جعفر نے ادا کیئے۔