کوئٹہ: صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور احمد بلیدی کے زیرصدارت فنانس کمیشن کا پہلا اجلاس منعقد ہوا۔کمیشن بلوچستان کابینہ کی منظوری سے تشکیل دی گئی ہے۔ جس کا مقصد صوبے کے سات یونیورسٹیوں کے فنڈز کو طے شدہ فارمولے کے تحت تقسیم کو یقینی بناناہے۔
اجلاس میں میر ظہور بلیدی نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت بنیادی تعلیم سے لے کر اعلی تعلیم کے فروغ کے لیے ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہی ہے اس ضمن میں صوبے کے اعلیٰ تعلیمی اداروں کو ہر ممکن مالی امداد مہیا کی جارہی ہے چھوٹے بڑے تمام تعلیمی اداروں کے سربراہوں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ان فنڈز کو ایمانداری اور شفاف طریقے سے استعمال میں لائیں۔
یہ صوبے کے طلباء و طا لبات کی امانت ہے اس سلسلے میں کسی قسم کی کوتاہی یا بد دیانتی برداشت نہیں کی جائے گی انہوں نے اجلاس کے شرکاء پر زور دیا کہ طے شدہ فارمولے کے تحت فنڈز یونیورسٹیوں کو دیے جا رہے ہیں۔
اس ضمن میں کسی کو کسی قسم کا ابہام نہیں ہونی چاہیے سات یونیورسٹیوں کے درمیان فنڈز کی تقسیم میں طلباء کی تعداد کو اولیت دیتے ہوئے فنڈز کا 40 فیصد حصہ زیادہ طلبہ والے ادارے کو دئیے جائیں گے۔ جبکہ ادارے کی اعلی کارکردگی پر فنڈز کا بیس فیصد حصہ مختص کیا گیا ہے اجلاس میں کمیشن کے تمام ممبران شرکت کی۔