|

وقتِ اشاعت :   October 27 – 2019

تربت: آزادی مارچ میں شرکت کرنے والے جے یو آئی کے کارکنان کو روک لیا گیا، انتظامیہ نے تربت کوئٹہ ٹرانسپورٹ بندکرادیں، جے یو آئی کاقافلہ کوئٹہ روانہ نہ ہوسکا، ٹرانسپورٹ بند کرنے کے اور آزادی مارچ میں زبردستی روکنے کے خلاف جے یو آئی رہنماؤں کی ہنگامی پریس کانفرنس، قافلے روکنا حکومت کی بھونڈی حرکت ہے مگرہم کسی نہ کسی طریقے سے اسلام آبادپہنچ جائیں گے۔

جے یو آئی کی آزادی مارچ اسلام آبادمیں شرکت کیلئے تربت سے صوبائی نائب امیر خالد ولید سیفی کی قیادت میں کوئٹہ جانے والا قافلہ انتظامیہ کی جانب سے ٹرانسپورٹ کمپنیوں کی بندش کے سبب روانہ نہ ہوسکا، تربت تاکوئٹہ روٹ کے تینوں بس سروسز کے دفاترہفتہ کے روزبند کردیئے گئے۔ جے یو آئی بلوچستان کے نائب امیرمولانا خالد ولیدسیفی نے جے یو آئی رہنماؤں اورکارکنان کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسے حکومت کی بھونڈی حرکت قرار دیا۔

اورکہاکہ حالات جیسے بھی ہوں ہم کسی نہ کسی طریقے سے اسلام آباد پہنچنے کا عزم کرچکے ہیں ہم لائحہ عمل طے کررہے ہیں،ہمیں نہ گرفتاریوں کا خوف ہے اورنہ ہی دوسری خوف، ہم صرف خداسے ڈرنے والے ہیں، جے یو آئی کی تاریخ جدوجہد اور قربانیوں کی تاریخ ہے، قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن نے آزادی مارچ کی جوکال دی ہے یہ ہرپاکستانی کے دل کی آواز ہے۔

انہوں نے کہاکہ ایک طرف حکومت اسلام آبادمیں کنٹینراور خوراک دینے کی باتیں کرتی ہے دوسری جانب تربت جو پاکستان کے دوسرے کونے پرہے وہاں سے نکلنے والے کارکنوں کے راستے میں بھی رکاوٹیں کھڑی کررہی ہے ہماری اطلاع کے مطابق پنجگورکے قافلے کوبھی روکاگیاہے اوروہاں پر سی پیک روڈپر احتجاج کیاجارہاہے انہوں نے کہاکہ ہم سمجھتے ہیں کہ آزادی مارچ کامیاب ہوچکی ہے اورحکومت ناک پرلکیر کھینچ رہی ہے اوریہ تحریک حکومت کی چھٹی کرنے تک جاری رہے گی۔