|

وقتِ اشاعت :   October 28 – 2019

قلات: بلوچ رابطہ اتفاق تحریک برات کے سربراہ پرنس محی الدین بلوچ نے کہا ہے کہ بیرون ملک موجود بلوچ سیاست دانوں اور اہم شخصیات کو بلوچستان کے مسائل کی جتنی فکر ہے اس سے زیادہ تشویش غیر ملکی حلقوں میں پائی جاتی ہیں ہمارے ملک اور غیر ملکیوں کے لیئے بلوچستان اہم ہے۔

مگر سکورٹی ادااروں اور مزاحمت کاروں کے درمیان جو چل رہا ہے وہ اتناتشویشناک نہیں جتنا کہ لاکھوں بلوچ عوام کا احساس محرومی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے بیرون ملک دورہ ختم کرنے کے بعد بلوچ ہاؤس میں مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہون نے کہا کہ 30 سالوں سے بلوچ عوام کے لیئے تعلیم ہے نہ روزگا ر اور نہی پانی اور نہ تعلیم صحت و امن و انصاف ہے۔

انہوں نے کہاکہ بلوچ عوام میں جو احساس محرومی بڑھ رہا ہے اس میں پارلیمانی اور ٹیکنوکریسی نظام کی ناکامی ہے نا امیدی اس وجہ سے بڑھ رہی ہے کہ جولوگ اقتدار میں ہیں وہ سب ہڑپ کر رہے ہیں اور اپنے بچوں کی بہتر مستقبل کے لیئے بیرون ملک نظریں لگاکر بیٹے ہیں میں نے کہا ہے کہ بلوچ کو دباء اور اسکے مال کو لوٹو اور ڈانڈ پالیسی فیل ہو چکی ہیں انہوں نے کہا کہ بیرون ملکموجود بلوچ ملک میں امن و سلامتی کے لیئے کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔

مگر موجودہ حکومت پر بھرو سہ نہیں کرتے ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت ملک کا دشمن ہے مگر بلوچستان کے معاملے پر خطرہ زیادہ بلوچستان کے شمال مغرب بارڈر سے ہے اور جنوبی سرحد یعنی سمندر کو بھی خارج از امکان نہیں کیا جاسکتا