|

وقتِ اشاعت :   October 28 – 2019

کوئٹہ : جمعیت علما ء اسلام کے قائد مولانا فضل الرحمن کی کال پر بلوچستان بھر سے اپوزیشن جماعتوں کے قافلہ آزادی مارچ میں شرکت کے لئے روانہ ہوگئے جبکہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کیخلاف یوم سیاہ منایا گیا۔

مرکزی قافلہ جے یوآئی کے صوبائی امیررکن قومی اسمبلی مولاناعبدالواسع کی قیادت میں اتوار کو کوئٹہ کے نواحی علاقے سملی سے اسلام آباد کیلئے روانہ ہوا، قافلہ بسوں، ویگنوں اور گاڑیوں پر مشتمل ہے،کوئٹہ سے روانہ ہونے والے قافلے میں آزادی مارچ کیلئے لایا گیا جدید کنٹینر بھی شامل ہے، جس میں کچن، واش روم، ٹی وی، اے سی اور آرام کے لیئے بستر بھی موجود ہیں۔

قبل ازیں جمعیت کے کارکن قافلوں کی شکل میں خیزی اور بلیلی میں جمع ہوئے۔روانگی سے قبل جمعیت کے ذمہ داران کی جانب سے کارکنوں کی رجسٹریشن کی گئی اور شناخت، رہائشی پتہ سمیت ان کے تفصیلی کوائف بھی درج کئے گئے۔ آزادی مارچ کے قافلے میں پشتونخوامیپ، عوامی نیشنل پارٹی نیشنل پارٹی اور پیپلز پارٹی کیکے قافلے بھی شامل ہیں۔

روانگی سے قبل گفتگو کرتے ہوئے مولانا عبدالواسع نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان بھر سے کارکنوں کا قافلہ چار دن میں سفر طے کرکے 31 اکتوبر کو اسلام آباد پہنچے گا، آزادی مارچ کا صرف ایک ہی مقصد حکومت کا خاتمہ ہے جب پورا پاکستان نکلے گا تو وفاقی حکومت خود گھر چلی جائے گی۔علاوہ ازیں بلوچستان کے ضلع لورالائی میں ضلعی امیر مولوی فیض اللہ کی زیر قیادت میں کشمیریوں کے ساتھ ہکجہتی کے لیے احتجاجی ریلی نکالی گئی اور مظاہرہ کیا گیا۔

مظاہرے سے عطاء اللہ کاکڑ، سابق ضلعی امیر مولوی روزالدین امیر تحصیل بوری مولوی محمد صادق خوستی نے خطاب کرتے ہوئے کہا دنیا کا کوئی طاقت کشمیریوں کا بزور طاقت غلام نہیں بنا سکتے اور موجودہ حکومت نے کشمیریوں کے ساتھ غداری کرکے عظیم جرم کیا ہے جسے عوام ہر گز معاف نہیں کرینگے،قلات میں مفتی طیب حیدری کے قیادت میں کشمیر میں جاری مظالم کیخلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی۔

بعدازاں کارکن آزادی مارچ میں شرکت کیلئے کوئٹہ روازنہ ہوئے۔ ڈیرہ اللہ یار میں جمعیت علماء اسلام کی جانب سے یکجہتی کشمیر ریلی سبی نصیرآباد ڈویڑن کے قافلے پہنچنے کے بعد صوبائی ڈپٹی جنرل سیکریٹری کی قیادت میں نکالی گئی ریلی کے شرکاء شہر کے مختلف راستوں سے ہوتے ہوئے اوستہ محمد چوک پر پہنچے جہاں پر دھرنا دیا گیابلوچستان کے دیگر اضلاع میں بھی جمعیت علماء اسلام اور دیگر سیاسی جماعتوں کے زیر اہتمام احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔

علاوہ ازیں پشین اور زیارت کراس پر دیگر چمن، ہرنائی، زیارت،دکی،سنجاوی سمیت دیگر علاقوں سے آنیوالے قافلے مرکزی جلوس میں شامل ہوئے۔ نصیر آباد ڈویژن اور ضلع لسبیلہ قافلے ضلعی عہدیداروں کی قیادت سکھر سے مرکزی قافلہ میں شرکت کیلئے روانہ ہوئے نصیر آباد ڈویژن کے قافلے رات 8 بجے کے قریب سندھ کے حدود میں داخل ہوگئے۔ جبکہ مولانا عبدالواسع اور دیگر کی قیادت میں جانے والے قافلہ کنگری میں قیام کے بعد آج صبح پنجاب میں داخل ہوگا۔