کوئٹہ: رجسٹریشن فیس میں اضافے کیخلاف گورنمنٹ ہائی اسکول کلی نوحصار کے طلباء کابلوچستان بورڈآفس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ،مظاہرے میں شریک طلباء نے مطالبات کے حق میں پلے کارڈاوربینراٹھائے تھے۔
مظاہرین نے بورڈآفس انتظامیہ کیخلاف شدیدنعرے بازی بھی کی۔اس موقع پر مظاہرے میں شریک گورنمنٹ ہائی اسکول کلی نوحصار میں نویں جماعت میں زیرتعلیم طلباء کاکہناتھا کہ ان کے اسکول انتظامیہ نے 19جون 2019کوبینک میں آن لائن رجسٹریشن فیس جمع کرادی ہے تاہم بورڈآفس انتظامیہ ہٹ دھرمی کامظاہرہ کرتے ہوئے ان کے امتحانی فارم اوررول نمبرسلپ جاری نہیں کررہا ہے۔
جس کی وجہ سے جماعت نہم میں زیرتعلیم39طلباء کا مستقبل داؤ پرلگ گیاہے،باعث تشویش امریہ ہے کہ ہم بلوچستان بورڈآف انٹرمیڈیٹ اینڈسیکنڈری ایجوکیشن کے سامنے اپنے جائز مطالبات کے حق میں پرامن طریقے سے کافی دیر سے سراپااحتجاج ہیں مگرکوئی ہم سے بات کرنے تک کوتیارنہیں،انہوں نے بورڈ آفس انتظامیہ کے رویئے پر تشویش کااظہارکرتے ہوئے کہا کہ اسکول انتظامیہ نے فی طلباء 6سوروپے رجسٹریشن فیس وصل کرکے بورڈ آفس کے اکاؤنٹ میں جمع کردیاہے۔
مگر پھر بھی ان سے مزید5ہزارروپے طلب کررہے ہیں جوکہ وہ ادانہیں کرسکتے،اس ضمن میں رابطہ کرنے پر سیکریٹری بلوچستان بورڈشوکت سرپرہ نے بتایاکہ رجسٹریشن فیس جمع کرنے کیلئے بورڈ آفس نے ایک مہینے کاوقت دیا تھا تاہم اسکول کے پرنسپل کی غفلت کے باعث طلباء کے رجسٹریشن فیس بروقت جمع نہیں ہوسکے۔
بورڈ آفس کے سامنے طلباء کااحتجاج کرکے نعرے بازی کرنا قانون کے خلاف ہے،انہوں نے کہا کہ مذکورہ اسکول کے پرنسپل کیخلاف سیکریٹری تعلیم کو مراسلہ لکھ کرکل تک طلباء کے رجسٹریشن کامسئلہ حل کرلیں گے۔