|

وقتِ اشاعت :   October 29 – 2019

کوئٹہ: ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی اور بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماء پرنس آغا عمر احمد زئی نے کہا ہے کہ سریاب میں ریڈیو پاکستان کی اراضی پر اسپورٹس کمپلیکس کی تعمیر سے سریاب کے لوگوں کو 25 سالہ دیرینہ مطالبہ پورا ہے سریاب میں مزید تین اسپورٹس کمپلیکس بھی تعمیر کئے جائیں گے۔ صوبے کے تمام اضلاع میں میگاء منصوبے شروع کئے جائینگے۔

اپوزیشن جماعتیں عوام کو گمراہ کرنے کی سیاست کرنے کی بجائے صوبے کی ترقی و خوشحالی کیلئے اٹھائے گئے اقدامات میں حکومت کا ساتھ دیں۔ ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے پیر کی شام وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماء پرنس آغا عمر احمد زئی نے کہا کہ ریڈیو اسٹیشن کی 47 ایکڑ اراضی پر تین بلین کی لاگت سے سپورٹس کمپلیکس تعمیر کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اراضی پر میڈیکل کالج اور ہسپتال کے قیام کیلئے فنڈز ذاتی حیثیت سے لارہا ہوں اسپورٹس کمپلیکس کی تعمیر سے جہاں علاقے میں کھیلوں کو فروغ ملے گا وہی ہسپتال کی تعمیر سے صوبے بھر کے لوگ مستفید ہونگے۔ ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کافی عرصے سے سریاب کے لوگوں کے 25 سالہ دیرینہ مطالبہ کو پورا کرنے کیلئے وفاقی حکومت سے ریڈیو پاکستان کی زمین حاصل کرنے کیلئے کوشیں کررہے تھے اور وزیراعظم سے حالیہ ملاقات میں وہ اپنی کوشش میں کامیاب ہوئے ہیں۔

انہو ں نے کہا کہ ریڈیو پاکستان کی اراضی پر اسپورٹس کمپلیکس کی تعمیر کے علاوہ سریاب کے دیگر تین مقامات طارق ہسپتال، سریاب مل اور سیٹلائٹ ٹاؤن میں بھی اسپورٹس کمپلیکس تعمیر کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان کوترقی کی شاہراہ پر گامزن کرنے کیلئے ایک وژن کے تحت آگئے بڑھ رہی ہے حکومت کی کوشش ہے کہ عوام کے مسائل حل ہوں اور انکے معیار زندگی میں بہتری آئے۔

اپوزیشن جماعتوں کے حلقوں میں مداخلت سے متعلق سوال کے جواب میں ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا کہ بعض جماعتیں خائف ہیں کہ اگر بلوچستان حکومت اسی تسلسل کے ساتھ اپنی کارکردگی کو برقرار رکھتی ہے تو آئندہ الیکشن میں انہیں ووٹ نہیں ملے گا اپوزیشن جماعتیں اگر اس سرزمین سے محبت ہے تو وہ عوام کو گمراہ کرنے کی سیاست کرنے کی بجائے صوبے کی ترقی و خوشحالی کیلئے اٹھائے گئے اقدامات میں حکومت کا ساتھ دیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ہر یونین کونسل میں دو پرائمری،مڈل اور ہائی سکول بنانے جارہی ہے گرلز کالجز کو بسیں فراہم کی جائیں گی اُنہوں نے کہا کہ صوبے سے بے روزگاری کے خاتمے کیلئے حکومت تمام وسائل بروئے کار لارہی ہے بیس ہزار کے قریب سرکاری محکموں میں تعیناتیاں مرحلہ وار ہورہی ہیں۔