برازیل نے فٹ بال کے 20ویں عالمی کپ کے پہلے میچ میں کروئیشیا کو ایک کے مقابلے میں تین گول سے شکست دے دی۔
1998 کے ورلڈ کپ کے سیمی فائنلسٹ کروئیشیا کی ٹیم نے میچ کا آغاز جارحانہ انداز سے کیا اور گیارہویں منٹ میں ہی برازیل کو اس وقت دھچکا لگا جب اس کے دفاعی کھلاڑی مارسیلو نے اپنی ٹیم کے خلاف ہی گول کر کے کروئیشیا کو برتری دلوا دی۔
تاہم برازیل کی ٹیم نے ابتدائی دھچکے کو اپنے کھیل پر حاوی نہیں ہونے دیا اور حریف ٹیم کےگول پر تابڑ توڑ حملے جاری رکھے۔
پہلے ہاف سے اختتام سے پہلے برازیل نے نیمار کے ایک خوبصورت گول کی بدولت میچ برابر کر دیا۔
جب نیمار کی شاٹ جیسے ہی گول پوسٹ سے ٹکرا کر نیٹ میں پہنچی تو سٹیڈیم کا منظر ناقابلِ بیان اور برازیلی شائقین کا جشن دیدنی تھا۔
پہلے ہاف کے اختتام پر دونوں ٹیمیں برابری پر تھیں۔
دوسرے ہاف میں آغاز سے ہی برازیلی ٹیم نے میچ پر اپنی گرفت مضبوط رکھی اور 71ویں منٹ میں اس وقت برتری حاصل کر لی جب جاپانی ریفری یوچی نشی مورا نے برازیل کو ایک انتہائی متنازع پینلٹی دی۔
اس پر نیمار نے دوسرا گول کر کے میچ پر برازیل کی گرفت مضبوط کر دی۔ کروئیشیا کے گول کیپر گول تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے لیکن وہ گیند کو گول میں داخل ہونے سے نہ روک سکے۔
ماہرین کے خیال میں برازیل کو پنلٹی دینے کا فیصلہ انتہائی متنازع تھا۔
میچ کے آخری بیس منٹ میں کروئیشیا کی ٹیم نے انتہائی جارجانہ کھیل پیش کیا اور برازیلی گول پر کئی حملے کیے۔
تاہم میچ کے آخری لمحات میں، جب کروئیشیا کے تمام کھلاڑی آگے کھیل رہے تھے برازیل کے آسکر نے ایک اور گول کر کے اپنی ٹیم کی فتح کو یقینی بنا دیا۔
برازیل اور کروئیشیا کو ابھی اپنے گروپ میں کیمرون اور میکسیکو کے خلاف میچ کھیلنے ہیں۔