|

وقتِ اشاعت :   November 4 – 2019

کو ئٹہ: فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشنز(فیواسا) کے مرکزی صدر ڈاکٹر سہیل یوسف،جنرل سیکرٹری ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، نائب صدر ڈاکٹر نعمت اللہ لغاری ومرکزی کابینہ کے دیگر عہدیداران نے اس آمر پرسخت تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ وفاقی اور صوبائی سالانہ بجٹ میں ہائیر ایجوکیشن اور یونیورسٹیز کے بجٹ میں 50فیصد سے زیادہ کٹوتی کی گئی ہے۔

انہوں نے ہائیرایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین اور سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز پرکڑی تنقیدکرتے ہوئے انہیں بنیادی طورپر اس کے ذمہ دار قراردیتے ہوئے کہاکہ وہ بجٹ پیش ہونے سے پہلے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو یونیورسٹیز کے بجٹ میں اضافے پر قائل نہیں کرسکے ہیں۔بیان میں کہاگیاکہ بجٹ میں کٹوتی کی وجہ سے ملک بھر کے جامعات کو شدید مالی بحران کاسامنا ہیں۔

یہاں تک کے اساتذہ ودیگرملازمین کو ماہانہ مکمل تنخواہ اور ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن نہیں مل پاتی ہے اس ضمن میں بارہا وفاقی وصوبائی حکومتوں کو مطالبات پیش کئے گئے اور ملک بھر خصوصاََ سندھ اور خیبرپشتونخوا میں احتجاجی مظاہرے اور بائیکاٹ بھی کیاگیالیکن اب تک شنوائی نہیں ہوئی،بیان میں کہاگیاکہ فوری طورپر ہائیرایجوکیشن کمیشن اور یونیورسٹیز کے بجٹ میں اضافہ کیاجائے تمام حکومتیں جامعات کی گرانٹس میں اضافہ کریں۔

اساتذہ کو پچھلی ادوار میں حاصل 75فیصد ٹیکس میں رعایت بحال کی جائے،جامعات کے اساتذہ کے اساتذہ کی ریٹائرمنٹ کی عمر65سال کی جائے،پی ایچ ڈی /ایم فل الاؤنسز کو سندھ حکومت کے طرزپر پورے ملک میں 25ہزار اور 12ہزار 5سو روپے کی جائے،اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کے غیر قانونی طورپر برطرف اساتذہ ڈاکٹر شہزاداشرف چوہدری اور ڈاکٹر حسنین نقوی ودیگر کوفوری طورپر بحال کیاجائے۔

اس حوالے سے مرکزی فیواسا نے 7نومبر بروز جمعرات کو پورے ملک کے جامعات میں یوم سیاہ اور احتجاجی مظاہروں کااعلان کیاہے،ملک بھر کے جامعات کے اساتذہ اکرام اور تمام ملازمین سے پرزور اپیل کی جاتی ہے۔

کہ وہ یوم سیاہ کو کامیاب اور مظاہروں میں بھرپورشرکت کریں اور تمام سیاسی جماعتوں خصوصاََ حزب اختلاف کے جماعتوں اور طلباء تنظیموں وعوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ملک کے اعلیٰ تعلیمی اداروں کے بجٹ میں اضافے کیلئے اپنا کرداراداکریں،بیان میں کہاگیاکہ مطالبات تسلیم نہ کئے گئے توسخت لائحہ عمل کااعلان کیاجائے گا اور اسلام آباد میں ہائیرایجوکیشن کمیشن کے دفتر کے سامنے دھرنادیاجائے گا۔