|

وقتِ اشاعت :   November 8 – 2019

کوئٹہ:  بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی ہیومن رائٹس سیکرٹری موسیٰ بلوچ مرکزی کمیٹی کے ممبر غلام نبی مری نے اپنے جاری کردہ مشترکہ بیان میں کوئٹہ شہر کے مختلف شاہراہوں پر ٹریفک پولیس اہلکاروں ایگل اسکواڈ کی جانب سے طلباء اور غریب شہریوں کوموٹر سائیکلز اور دیگر دستاویزات ڈرائیونگ لائسنس کے بہانے بلا جواز ہراساں کرنے اور انھیں طرح طرح کی ذہنی کیفیت سے دوچار کرنے کی ناروا سلوک کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ طلباء کو ایک ایسے وقت میں جب وہ مختلف کمپیوٹرز اور لینگویج سینٹر اور دیگر اکیڈمیز میں تعلیم کے حصول کیلئے جاتے ہیں انھیں روک کر دستاویزات کی چیکنگ کے بہانے سے ان کے قیمتی وقت ضیاع کیا جاتا ہے جس کے نتیجے میں طلباء پریشانی سے دوچار ہوتے ہیں۔

یہ ایک سوچے سمجھے سازش کے تحت طلباء کو تعلیم سے دور رکھنے کی گھناؤنی سازش اور منصوبہ بندی کا حصہ ہے ہمارے صوبے کے طلباء کو مختلف سازشوں اور ہتکھنڈوں میں پسا کر پسماندہ رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے کوئٹہ شہر کے مختلف شاہراہوں پر مامور تعینات ٹریفک پولیس اہلکار اور دیگر علاقوں میں ایگل اسکواڈز کے متعلق طلباء کی اور دیگر غریب شہریوں کو شکایتوں کے انبار پارٹی کو موصول ہورہے ہیں یہ رویہ انسانی حقوق کی پامالی کی زمرے میں آتا ہے لہذا اس روا رکھے گئے ناانصافی کے خلاف انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی طلباء کے ساتھ ناانصافی کا نوٹس لیکر آواز بلند کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا صوبہ تعلیمی لحاظ سے پہلے ہی سے بہت پیچھے ہیں اور اب یہاں کے نوجوان تعلیم کا مقابلہ کرنے کیلئے جب مختلف اکیڈمیز میں سیکھنے کیلئے داخلہ لیتے ہیں اور وہاں پڑھنے کیلئے جاتے ہیں تو انھیں بھی طرح طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

دنیا میں حکومت اور انتظامیہ تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کیلئے طلباء کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہوئے اور ان کے راہ میں عائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ آنے والے نسل تعلیم جیسے زیور سے محروم نہ رہ سکے لیکن یہاں غریب طلباء کو میز پیسے بٹورنے کیلئے انھیں روک کر شاہراؤں پر گھنٹوں کھڑے کرا کر ان کا قیمتی وقت کو ضیاع کیا جاتا ہے اور انھیں ذہنی کوفت کا نشانہ بنایا جاتا ہے جوکہ ہر لحاظ سے زیادتی او ناانصافی کے مترادف ہے اس عمل پر کسی بھی صورت میں خاموشی اختیار نہیں کرینگے حکومت وقت اور انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ غریب طلباء کے ساتھ اپنا یہ سلوک ترک کریں۔

دریں اثناء بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے ممبر غلام نبی مری نے گذشتہ روز پریس کلب کوئٹہ کے سامنے ڈسٹرکٹ کچھی کے آل پارٹیز اور ٹریڈ یونین کی جانب سے ضلع میں محکمہ تعلیم میں بوگس بھرتیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی اورپارٹی کی طرف سے مکمل یکجہتی کی اوراحتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی این پی محکمہ تعلیم میں ہونے والے بوگس بھرتیوں پر کسی بھی صورت میں خاموشی اختیار نہیں کریگی اور اس سلسلے میں بلوچستان اسمبلی میں ہمارے پارٹی کے اراکین اسمبلی نے اس مسئلے پر موثر انداز میں آواز بلند کرتے ہوئے حکمرانوں کی توجہ مبذول کرایا کہ صوبے میں تعلیم کے ساتھ جو کھیل کھیلا جارہا ہے۔

اس کا بنیادی مقصد ہمیں مزید تعلیم سے محروم رکھ کر پسماندگی جہالت کی طرف دھکیلنا ہے محکمہ تعلیم میں حالیہ بھرتیوں کے دوران بلوچستان میں قانون آئین میرٹ کو پامال کیا گیا اور یہاں کے اساتذہ کے بجائے دیگر صوبوں سے لوگوں کی تعیناتیاں عمل میں لائی گئی جوکہ یہاں کے قابل اور تعلیم یافتہ اساتذہ کے ناانصافی کا منہ بولتاثبوت اور ان کے بنیادی حقوق کی پامالی کی گئی اور یہاں کے ملازمتوں کو آئین قانون میرٹ کو بالاتر رکھ کر ان آسامیوں کو کوڑیوں کے دامن میں فروخت کیا گیا جوکہ بی این پی ایک ذمہ دار جماعت ہے اور یہاں کے اساتذہ کی حقوق کی تحفظ کی نمائندہ جماعت ہے ایسے پالیسیاں ہمارے پارٹی کیلئے کسی بھی صورت میں قبول نہیں ہیں۔

ان بھرتیوں کے خلاف اعلیٰ عدلیہ نوٹس لیکر ذمہ داروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے بی این پی ڈسٹرکٹ کچھی کے آل پارٹیز اور ٹریڈ یونین کے جائز مطالبات کی حصول تک ہر فورم پر آواز بلند کریگی کیونکہ تعلیم ہمارے صوبے کے آنے والے نسل کیلئے موت و زیست کا مسئلہ ہے اور ایسے مسئلوں پر ہم کسی بھی صورت میں خاموشی اختیار کرینگے اور نہ مصلحت پسندی کا شکار ہوکر اپنے قومی فرائض سے غفلت کا مظاہرہ کرینگے۔