|

وقتِ اشاعت :   June 18 – 2014

کراچی: سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کہا ہے کہ عدالتیں تھرپارکر میں خشک سالی جیسی قدرتی آفت پر تو از خود نوٹس لے لیتی ہیں لیکن سانحہ لاہور پر نوٹس نہ لینا لمحہ فکریہ ہے۔ سندھ اسمبلی کے اجلاس سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے شرجیل  میمن نے کہا کہ سانحہ لاہور پنجاب حکومت کی بربریت کی بدترین مثال ہے، پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں بھی طاہر القادری نے اسلام اباد میں دھرنا دیا تھا لیکن اس وقت گولی تو دور کی بات ایک لاٹھی تک نہیں  چلی تھی، اس واقعہ سے ثابت ہوتا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کسی خودکش مشن پر نکلی ہوئی ہے اور اپنی ناکامی پر سیاسی شہادت حاصل کرنا چاہ رہی ہے۔ صوبائی وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز جس طرح معصوم بچوں  اور خواتین  کو گولیوں  کی بھینٹ چڑھایا گیا  اس کی مثال صرف آمرانہ دور ہی میں ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ حکومت کی ایما کے بغیر اتنی بڑی کارروائی ہوسکے، وزیراعلی پنجاب صرف زبانی جمع خرچ اور انکوائری کا ڈھونگ کرکے اس سانحہ سے اپنی جان نہیں  چھڑا سکتے۔ شرجیل میمن نے کہا کہ انہیں اس بات کا انتظار تھا کہ کب لاہور ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ اس پر ان خود نوٹس لیتی کیونکہ ماضی میں  پیپلز پارٹی کے دور اقتدار میں ہر چھوٹی چھوٹی باتوں پر عدالتی ایکشن ہوتے تھے یہاں تک کے تھرپارکر میں خشک سالی جیسی قدرتی آفت پر بھی سندھ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے الگ الگ نوٹس لئے اور ہم نے ان کا جواب  دیا، ایسا محسوس ہورہا ہے کہ اعلی عدالتیں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے لئے نہیں ہیں صرف پیپلز پارٹی کے لئے ہیں۔